لاہور( این این آئی) مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے چیف جسٹس پاکستان سے خصوصی عدالتوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان عدالتو ں میں فرائض سر انجام دینے والے ججز کے اکائونٹس چیک ہوتے ہیں، اہل خانہ اور رشتہ داروں پر نظر رکھی جاتی ہے ،ان کے ہر لمحے کی سرویلنس ہوتی ہے ، یہ ججز اپنے ضمیر کے قیدی ہیں ، چیف جسٹس
آف پاکستان کہتے ہیں کہ ملک میں احتساب کی 120نئی عدالتیں بنا کر کیسز نمٹائے جائیں لیکن پنڈی کا شیطان اس سے پہلے ہی ان عدالتوں میں ہونے والے فیصلوں کے بارے میں اعلان کر دیتا ہے ،مسلم لیگ (ن) کا کسی ادارے کے خلاف بیانیہ ہے اور نہ کسی ادارے سے کوئی جھگڑا ہے ، ہم تو کہتے ہیں ماضی میں جو کچھ ہو گیا اسے چھوڑ کرآئین و قانون کے مطابق آگے بڑھا جائے ،کٹھ پتلی حکومت کبھی مضبوط نہیں ہوسکتی،عمران خان کو جو لائے ہیں ان سے غلطی ہوگئی اب غلطی واپس لے لیں۔انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ میرے خلاف ڈیڑھ سال سے کیس چل رہا ہے لیکن اس میں سے کچھ نہیں نکلا ،اینٹی نار کوٹکس فورس کہتی ہے میں نے تمام اثاثے ہیروئن کی سمگلنگ سے بنائے ہیںجبکہ نیب کہتی ہے کہ میںنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے اثاثے بنائے ، وفاقی حکومت کے دو ادارے ہیں لیکن ان کے آپس میں بیان نہیں ملتے ۔ میری تمام جائیدادیں ، اکائونٹس منجمد ہیں ،حتیٰ کہ میرا بطور رکن قومی اسمبلی جو اکائونٹ ہے وہ بھی منجمد رکھا گیا ہے ،میرے اہل خانہ کے ڈیڑھ سال سے شناختی کارڈ بلاک ہیں ،اس کے باوجود ہم ظلم کا مقابلہ کر رہے ہیں اور ظالم حکومت کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہیں ۔ عمران نیازی کو اب بھی سمجھ نہیں آتی کہ ہم جھکنے والے نہیںہیں اور تمہیں منطقی انجام تک پہنچائیں گے ۔ انہوں نے
کہاکہ وزیر اعظم عمران گالی گلوچ بریگیڈ کو کہہ رہے ہیںکہ اپوزیشن کو ایکسپوز کرو لیکن اصل میں تو آپ خود ایکسپوز ہونے کے قابل ہو ۔ جس نے چینی پر ڈیڑھ سو ارب کا ڈاکہ ڈالا وہ لندن میںبیٹھا ہے ، ظفر مرزا ادویات میں اربوں روپے کما کر بیرون ملک چلا گیا ہے ، کورونا امداد کے نام پر جو امداد آئی اس سے اشیاء کی خریداری اصل سے دس گنا زائد قیمت پر کر کے اربوں روپے کی
دیہاڑیاں لگائی گئی ہیں لیکن آپ کہتے ہو اپوزیشن کو ایکسپوز کرو۔ فیصل آباد میں ایک فیصل ایڈووکیٹ نے اپنے ایک رشتہ دار سے فراڈ کیا اور تاوان کا 8کروڑ روپے وصول کیا ، اس نے آگے سرکاری طور پر تاوان دیا ہے لیکن ا ب اس کے بیان کو چھپایا جارہا ہے ، میں آر پی او فیصل آباد کو متنبہ کرتا ہوں کہ اس ویڈیو بیان کو سنبھال کر رکھنا اس کا یوم حساب آنا ہے ۔ چیف جسٹس سے
بھی اپیل ہے کہ اس بیان کو دیکھا جائے ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ نے طے کر لیا ہے کہ اب ہم نے ظلم کے خلاف کھڑاہونا ہے اور انشا اللہ عوام ہمارا ساتھ دیں گے ۔ حکومت سے مصالحت کا ہرگز مطلب نہیں کہ ہم ووٹ کی عزت پر حرف آنے دیں گے، ہم جھکنے والے نہیں، ہر ظلم کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، حکمرانوں کا یوم حساب جلد آنے والا ہے۔وزیر اعظم عمران خان کو
صرف حزب اختلاف کی بدعنوانی نظر آتی ہے اپنی نظر ہی نہیں آتی۔ علاج کے لئے بیرون ملک جانے والے نواز شریف کو تو کہا جاتا ہے کہ آپ نظام کا مذاق نہ اڑائیں لیکن یہاں پر سرینا عیسیٰ کے ساتھ ہونے والا مذاق اور ناانصافی نظر نہیں آتا ۔عمران خان چاہتے ہیں کہ حزب اختلاف اور ادارے دست و گریبان ہو جائیں اور عمران نیازی چوری کھاتے رہیں، عمران نیازی اپنے منہ آپ میاں
مٹھو بنا ہوا ہے ۔سب ادارے محب وطن ہیں ، سیاسی جماعتیں محب وطن ہیں اور کوئی کسی کے خلاف نہیں ۔نواز شریف نے اپنی تقریر میں پاک فوج کے شہداء اور سرحدوں کی حفاظت کرنے والے فوجیوں کو ہاتھ اٹھا کر تین بار سلیوٹ کیا ہے ۔ نواز شریف نے اے پی سی میں تقریر کی تو اس پر پابندی نہیں لگائی گئی لیکن جب نواز شریف نے
فوجیوں کو سلیوٹ کیا تو ان کی تقریر نشر کرنے پر پابندی لگا دی گئی ۔انہوںنے کہا کہ انتخابات سے قبل پنڈی کا شیطان نواز شریف کے پیچھے پیچھے تھا کہ مجھے پارٹی میں شامل کر لو اور ایک صحافی کے سامنے یہ بات ہوئی جو اس وقت دنیا میں نہیں جبکہ ایک نامور صحافی آج بھی حیات ہیں اور اس بات کے گواہ ہیں۔