جمعرات‬‮ ، 19 جون‬‮ 2025 

میرے والد کو کوئی گالی دے میں برداشت نہیں کرسکتا اور والدین کی عزت پر سوالیہ نشان تو ۔۔احتجاجا مستعفی پولیس آفیسر فہد افتخارورک نےسب کچھ بتا دیا

datetime 25  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سی سی پی او لاہور عمر شیخ کی گالی’’او کھوتے دے پتر میں کیا پوچھ رہا ہوں اور توکیا بتا رہا ہے‘‘ پر احتجاجاً استعفی دینے والے پولیس آفیسر فہدافتخار ورک نے سب کھل کر بتا دیا۔ان کا کہنا ہے کہ میرے والد صاحب کو گالی دی گئی جو مجھے برداشت نہیں ہے ،میں اپنے والدین کی عزت پر سوالیہ نشان برداشت نہیں کر سکتا۔فہد افتخار ورک نے بتایا کہ 22 ستمبر کو

ایک اجلاس میں کیپٹل سٹی پولیس آفیسر ( سی سی پی او ) نے انہیں گدھے کا بچہ کہہ کر مخاطب کیا جس پر اپنی توہین محسوس کر تے ہو ئے مذکورہ افسر نے فوری طور پر محکمہ پولیس سے استعفیٰ دے دیا۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فہد ورک کا کہنا ہے کہ وہ میڈیا مانیٹرنگ سیل کے انچارج اور سی سی پی او سمیت دیگر افسران کو بریف کر رہے تھے کہ اس دوران سی سی پی او نے انہیں گدھے کا بچہ کہتے ہوئے کہا کہ وہ پوچھ کچھ اور رہے اور جواب کچھ اور دیا جا رہا ہے۔فہد افتخار ورک کا کہنا تھ اکہ وہ ایک تعلیم یافتہ خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، ان کے والد اسکول ٹیچر تھے۔گزشتہ مارچ سے وہ سی سی پی او اور دیگر اعلیٰ پولیس افسران کی ویب سائٹ پر کام کر رہے ہیں۔ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ سب انسپکٹر (ایس آئی) فہد افتخار ورک سی سی پی او لاہور عمر شیخ کی جانب سے انہیں گدھے کا بچہ کہنے پر انتہائی دلبرداشتہ ہوگئے اور پولیس سروس سے استعفیٰ دیدیا۔امریکا سے ماحولیاتی کیمیا میں ایم فل کرنے والے فہد افتخار سی سی پی او اور دیگر حکام کو بریفنگ دے رہے تھے ۔ تاہم سی سی پی او لاہور کے قریبی حلقوں کا کہنا ہے کہ واقعہ حقائق کے برخلاف اور من گھڑت کہانی ہے ، کسی افسر کی توہین نہیں کی گئی۔قومی موقر نامے جنگ کے مطابق ایک اعلیٰ تعلیمیافتہ سب انسپکٹر نے سی سی پی او لاہور عمر شیخ کے خراب رویہ سے تنگ آکر پولیس کی ملازمت ہی کو خیر باد کہہ دیا ۔دو صفحات پر مشتمل اپنے استعفے میں سب انسپکٹر فہد افتخار ورک نے تحریر کیا کہ وہ پولیس کے محکمے میں مزید خدمات انجام نہیں دے سکتے ۔ رابطہ کر نے پر فہد افتخار ورک نے بتایا کہ 22 ستمبر کو

ایک اجلاس میں کیپٹل سٹی پولیس آفیسر ( سی سی پی او ) نے انہیں گدھے کا بچہ کہہ کر مخاطب کیا ۔اپنی توہین محسوس کر تے ہو ئے مذکورہ ایس آئی نے فوری طور پر محکمہ پولیس سے استعفیٰ دے دیا ۔ورک کا کہنا ہے کہ وہ میڈیا مانیٹرنگ سیل کے انچارج اور سی سی پی او سمیت دیگر افسران کو بریف کر رہے تھے ۔اس دوران سی سی پی او نے انہیں گدھے کا بچہ کہتے ہو ئے کہا کہ وہ پوچھ کچھ اور رہے اور جواب کچھ اور دیا جا رہا ہے ۔فہد افتخار ورک نے کہا کہ وہ ایک تعلیم یافتہ خاندان سے تعلق رکھتے ہیں ،ان کے والد اسکول ٹیچر تھے ۔گزشتہ مارچ سے وہ سی سی پی او اور دیگر اعلیٰ پولیس افسران کی ویب سائٹ پر کام کر رہے ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…