کراچی (این این آئی) پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکی کو اجتماعی آبرو ریزی کا نشانہ بنانے والا مرکزی ملزم جیکب آباد سے تعلق رکھنے والے مرحوم پارلیمنٹیرین کا بیٹا ہے جبکہ متاثرہ لڑکی کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی ، جس میںمیں لڑکی کے بے آبرو ہونے کی تصدیق نہیں ہوئی ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایک خبر گردش کررہی تھی کہ کراچی کے علاقے کلفٹن میں 2 ملزمان
نے 22 سالہ لڑکی کو مبینہ طورپر آبرو ریزی کا نشانہ بنانے کے بعد اسے فٹ پاتھ پر پھینک کر فرار ہوگئے، تاہم اب اس کیس کا معمہ حل ہوگیا ہے اور پولیس نے ابتدائی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ لڑکی سے زبردستی آبرو ریزی نہیں کی گئی۔پولیس حکام کے مطابق پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے تفتیش کی تو پتہ چلا کہ لڑکی کو اجتماعی آبرو ریزی کا نشانہ بنانے والا مرکزی ملزم جیکب آباد سے تعلق رکھنے والے مرحوم پارلیمنٹیئرئن کا بیٹا ہے، تاہم متاثرہ لڑکی کو اغوا نہیں کیا گیا بلکہ وہ خود اپنی مرضی سے ملزم کے ساتھ گئی تھی۔پولیس حکام نے بتایا کہ سی سی ٹی فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ سفید رنگ کی ویگو گاڑی سی ویو کے قریب سڑک پررکی اور کچھ سیکنڈ کے بعد لڑکی گاڑی سے اتری، لڑکی نے سیاہ رنگ کے کپڑے پہن رکھے ہیں اور اس کے ہاتھ میں ایک شاپنگ بیگ بھی ہے۔ جب کہ واقعے کامقدمہ درج ہونے کے بعد بھی متاثرہ لڑکی اورملزم کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔دوسر ی جانب مبینہ اٹھائے جانے اور آبر و ریزی کے کیس میں متاثرہ لڑکی کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی ، میڈیکل رپورٹ میں لڑکی کی آبرو ریزی کی تصدیق نہیں ہوئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے جسم پرتشددیا زبردستی کے نشانات نہیں پائے گئے، لڑکی کے ڈی این اے نمونے حاصل کریں گے اور ملزمان کی گرفتاری کے بعدڈی این اے بھی لئے جائیں گے۔