اسلام آباد(آن لائن) وزارت پٹرولیم نے پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ ( پی پی ایل ) میں فلیئر گیس خورد برد سکینڈل کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے اور پی پی ایل کے اعلی حکام کی خورد برد کے ناقابل تردید ثبوت سامنے آئے ہیں ۔وزارت پٹرولیم کے سامنے پی پی ایل کے ایم ڈی کی منت
سماجت بھی کام نہیں آئی ہے اور اعلی حکام نے اس خورد برد سکینڈل کو حتمی نتیجہ تک پہنچانے کا عزم کیا ہے ۔ وزارت کے ایک اعلی حکام نے بتایا ہے کہ پریشر گیس کی فروخت کا پورا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے ۔ سندھ ، پنجاب اور بلوچستان میں جن کمپنیوں کو گیس فروخت کی گئی ہے ان کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے جبکہ اوگرا حکام نے بھی لائسنس کے بغیر نجی کمپنی کو گیس فروخت کرنے پر پی پی ایل حکام سے وضاحب طلب کی ہے ۔پی پی ایل کے اپنے ٹینڈر نوٹس نمبر 089/16-Smp/Sc میں لائسنس والی نجی کمپنی کو گیس فروخت کی جائے گی لیکن پی پی ایل کے شعبہ کمرشل پروکیورمنٹ ، ایم ڈی اور دیگر اعلی حکام نے اربوں روپے کی گیس لائسنس کے بغیر کمپنیوں کو دے کر قومی خزانہ کو لوٹا ہے اور نجی کمپنی نے ادائیگی کرنے سے بھی انکار کر دیا ہے ۔ وزارت پٹرولیم حکام نے بتایا ہے کہ ایم ڈی پی پی ایل دو دن وفاقی دارالحکومت میں قیام کر کے اعلی حکام کی منت سماجت میں لگے رہے ہیں لیکن خورد برد تحقیقات رکوانے میں ناکام ہوئے ہیں جبکہ وزارت پٹرولیم نے اس سکینڈل کو حتمی نتیجہ تک پہنچانے کا عزم کر رکھا ہے اس حوالے سے سیکرٹری پٹرولیم اور وزیر پٹرولیم عمر ایوب خان نے کرپشن اور کرپٹ افسران کے خلاف زیرو ٹولیرنس ظاہر کر کے کرپٹ مافیا کو اہم پیغام دیا ہے ۔