نہ عدالت نے نوٹس لیا اور نہ ہی نیب حرکت میں آیا عاصم سلیم باجوہ کے خاندانی اثاثے اربوں میں کیسے پہنچے ؟

20  ستمبر‬‮  2020

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف نے لندن سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عاصم سلیم باجوہ کا ایشو سامنے آیا ، میرا یہ پوچھنا ہے کہ اتنا بڑا سیکنڈل منظر عام پر آیا خاندانی اثاثے اربوں روپے کے کیسے اور کب بن گئے ؟لیکن یہ سوال پوچھنے کی کسی میں جرات نہیں ہوئی ،میڈیا پرخاموشی چھا گئی ، نہ عدالت نے کوئی نوٹس لیا

اور نہ ہی نیب نے حرکت کرنا گوارہ کیا، نہ کوئی ریفرنس دائر ہوا اور نہ کوئی جے آئی ٹی تشکیل دی گئی اور نہ کوئی پیشی ہوئی ، پھر وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں میں کسی کو این آراو نہیں دوں گا ۔ میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کون ہے جسے آپ این آر او نہیں دینا چاہتے ۔ قبل ازیں سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مجھے معلوم ہے کہ پاکستانی عوام کو اس وقت کتنی مشکلات کا سامنا ہے ، یہ کانفرنس فیصلہ کن موڑ پر ہورہی ہے۔ ہر طرح کی مصلحت چھوڑ کر اپنی تاریخ پر نظر ڈالیں اور بے باک فیصلہ کریں ،دعا ہے کہ آصف زرداری کو صحت عطا فرمائے ، پرسوں بلاول بھٹو سے بات کر کے بہت خوشی ہوئی جسے کبھی نہ بھلا سکوں گا، اب نہیں تو کبھی نہیں ، مولانا فضل الرحمن کی سوچ سے متفق ہوں،ملک کا نظام وہ چلائیں جس کو عوام اکثریت دے۔یہ بات ملک کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ 73سالہ تاریخ میں کسی بھی وزیر اعظم کو پانچ سالہ مدت پوری نہیں کرنے دی گئی ، ہر ڈکٹیٹر نے اوسطً9سال غیر آئینی طور پر حکومت کی ، جبکہ عوام کے ووٹرز سے منتخب وزرا ئے اعظم کو اوسطً2سال سے زیادہ کا عرصہ شاید ہی ملا ہو۔پاکستان کو جمہوری نظام سے مسلسل محروم رکھا گیا، 2بار آئین توڑنے والوں کو بریت کا سرٹیفکیٹ عدالت نے دیا،ڈکٹیٹرز کو آئین سے کھلواڑ کرنے کا اختیار دیا گیا،جب ڈکٹیٹر کو پہلی بار کٹہرے میں لایا گیا تو سب نے دیکھا کیا ہوا؟اس کے برعکس ان وزرائے اعظم کو دیکھئے جو عوام کے ووٹوں سے وزیر اعظم بنے ۔ اس نااہل حکومت نے پاکستان کو کہاں سے کہاں لاکھڑا کیا ہے، معیشت بالکل تباہ ہو چکی ہے ، پاکستانی روپیہ بھارت، بنگلہ دیش، نیپال سے بھی نیچے گر چکا ہے ، غریب کیلئے دو وقت کی روٹی مشکل ہو چکی ہے ، بجلی ، گیس کے بل آسمان سے باتیں کر رہے ہیں ، اس نااہل حکومت نے ہر معاملے پریو ٹرن لیا ہے ۔ قرضوں میں اتنا اضافہ ہو گیا ہے کہ پچھلے تمام ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں۔ووٹ کو عزت نہ ملی اور قانون کی حکمرانی نہ آئی تو پاکستان معاشی طور پر مفلوج ہی رہے گااور ایسے ممالک اپنے دفاع کے قابل نہیں رہتے ، خاص طور پر جب ، جب دشمن ممالک آپ کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…