ڈاکٹر ماہا علی کے بعد ایک اور لیڈی ڈاکٹر کے ساتھ خوفناک واقعہ

19  ستمبر‬‮  2020

کراچی( آن لائن )کراچی میں مردہ حالت میں ملنے والی خاتون سرجن کو مارے جانے کی تصدیق ہو گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق ایس ایچ او ماڈل تھانہ فیروز آباد انسپکٹر اورنگزیب خٹک کا کہنا ہے کہ 4 ستمبر کو بہادرآباد کے علاقے شبیر آباد میں واقع بنگلے سے 60 سالہ ڈاکٹر امت اللہ شیخ دختر غلام عباس کی 2 روز پرانی لاش کمرے کے قالین سے ملی تھی۔پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے

پر انکشاف ہوا کہ لیڈی ڈاکٹر امت اللہ شیخ کو گلا دبا کر ماراگیا تھا۔وہ غیر شادی شدہ اور ایک ہزار گز کے بنگلے کی پہلی منزل پر تنہا رہائش پذیر تھیں جب کہ گرائو نڈ فلور پر ان کی خالہ زاد بہن اپنے بیٹے کے ہمراہ رہائش پذیر ہیں۔وہ مختلف اسپتالوں میں بطور سرجن کام کرتی رہیں ہیں۔اور جس مکان میں وہ رہائش پذیر تھیں اس کے ساتھ والا ایک ہزار گز کا خالی پلاٹ بھی انہی کی ملکیت تھا۔اس کے علاوہ ان کی جائیدادیں بھی بتائی گئی ہیں۔شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انہیں جائیداد کے تنازعے پر مارا گیا ہے۔ فیروز آباد پولیس نے بہادرآباد کے بنگلے سے لیڈی ڈاکٹر ملنے والی لاش کا مقدمہ درج کر کے ان کے قریبی رشتے دار کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا ہے۔پولیس نے مقدمہ ڈاکٹر کی کلاس فیلو ڈاکٹر ہمایوں بشیر کی مدعیت میں درج کیا ہے۔خاتون ڈاکٹر کے قریبی رشتے داروں سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ جلد ان کے مارے جانے کی وجہ اور اس میں ملوث ملزمان کا سراغ لگا لیا جائے گا۔دوسری جانب جیکب آبا د کی عدالت نے گلا دبا کر عورت کو مارنے کا الزام ثابت ہونے پر دو بھائیوں کو عمر قید اور جرمانے کی سزا سنادی۔بتایا گیا ہے کہ جیکب آباد کے سیکنڈ ایڈیشنل سیشن جج و جڈیشل مجسٹریٹ غلام علی کناسرو کی عدالت نے مسمات نصیباں کو میکے جانے کی معمولی بات پر گلہ دبا کر مارنے کا جرم ثابت ہونے پر دو بھائیوں عبدالستار اور سلطان ولد کنڈو کو عمر قید اور

تین لاکھ جرمانے کی سزا سنادی جرمانے کی رقم مرحومہ کے ورثہ کو ادا کی جائے کی ادا نہ کرنے کی صورت میں ملزمان کو مزید چھ ماہ قید کاٹنا ہو گی یاد رہے کہ صدر تھانے کی حدو د میں مئی 2018میں عبدالستار نے اپنے بھائی کی مدد سے اپنی بیوی نصیباں کو مارا تھا۔

موضوعات:



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…