جمعرات‬‮ ، 24 اپریل‬‮ 2025 

وزیراعظم عمران خان نے عاصم سلیم باجوہ کا استعفیٰ قبول کیوں نہیں کیا؟ اندر کی کہانی جانئے رئوف کلاسرا اور عامر متین سے

datetime 5  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی رئوف کلاسرا کے مطابق عاصم سلیم باجوہ کے اثاثوں کی تفصیلات تین ملکوں سے جمع کی گئی ہیں، جن میں پاکستان، دبئی اور امریکہ شامل ہے اور اس کے پیچھے پوری ٹیم ہے لیکن ان میں کون کون سے نام شامل ہیں نہیں بتائے گئے۔

ہم لوگ خود عاصم سلیم باجوہ کے جواب کا انتظار کر رہے تھے کہ ان کی تردید یا تصدیق کے بعد ہی اس پر کوئی بات کی جائیگی۔ان کے ساتھ موجود مشہور صحافی عامر متین کا کہنا تھا کہ میرے خیال سے عاصم سلیم باجوہ کا وزیراعظم کے معاون خصوصی کے عہدے سے استعفیٰ دینا بہت اچھا اقدام تھا، عاصم سلیم باجوہ کو اپنے اثاثوں کی تفصیلات سامنے لانے کی ضرورت وہاں سے پیش آئی جہاں سے وہ معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات کے عہدے پر فائز ہوئے اگر وہ اس عہدے پر فائز نہ ہوتے تو ان کو اپنے اثاثوں کی تفصیلات سامنے لانے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ جس طرح سے وزیراعظم کے معاون خصوصی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کو اپنے اثاثوں کی تفصیلات دینا پڑیں اسی طرح سی پیک کا جو بھی چیئرمین آتا ہے اس کے لیے بھی ایسا ہی قانون ہونا چاہئے کہ وہ چیئرمین کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے اثاثوں کی تفصیلات سب کے سامنے رکھے تاکہ ہمیں بھی معلوم ہو سکے کہ اتنے بڑے پروجیکٹ کو دیکھنے کے لئے لگنے والا چیئرمین کتنے اثاثوں کا مالک ہے۔

ہمارے ہاں پچھلے بیس پچیس سال سے ایک کلچر بنا ہوا ہے کہ سول ملٹری اور بیوروکریسی میں جو بھی لوگ آتے ہیں وہ عہدے سے ریٹائر ہونے سے قبل پندرہ بیس کروڑ سے لے کر 1، 2 ارب روپے کے قانونی اثاثے اور بینک بیلنس لے کر جاتے ہیں کیونکہ ان لوگوں نے اپنی

تنخواہوں کے علاوہ ملنے والی مراعات میں بھی بے پناہ اضافہ کر لیا ہوا ہے، عاصم سلیم باجوہ کی طرح اگر باقی بھی سول ملٹری کے افسران اور بیورو کریٹس سے اثاثوں کی تفصیلات مانگ لی جائیں تو ان سے اربوں روپے نکلیں گے جس کا ایک عام آدمی گمان بھی نہیں کر سکتا۔

عامر متین کا اپنے تجزیے میں مزید کہنا تھا کہ عاصم سلیم باجوہ کو اب اخلاقی طور پر سی پیک کی چیئرمین شپ اور معاون خصوصی کے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے اس وقت یہی ان کے لئے اچھا ہوگا کیوں کہ یہ بات اب یہیں ختم نہیں ہونے والی یہ اور مزید آگے بڑھے گی

اور اس دائرے میں اور بھی لوگ پھنسیں گے جو ابھی تک بچتے آئے ہیں، اب عمران خان اور جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھی اس حوالے سے ایکشن لینا چاہیے کہ سول ملٹری کے افسران اور بیوروکریٹس نے آخر اتنی زیادہ مراعات اپنے لیے بڑھا رکھی ہیں؟رئوف کلاسرا کا اس موقع پر

کہنا تھا کہ میرے ذرائع نے مجھے بتایا ہے کہ جب عاصم سلیم باجوہ اپنے اثاثے ڈکلیئر کرنے کے لیے فارم بھر رہے تھے تب یہ بات ان کے ذہن میں بھی نہیں ہوگی کہ جو جواب میں فارم میں لکھ رہا ہوں اسے کل کو پبلک کر دیا جائے گا، جب حکومت نے عاصم باجوہ کے اثاثوں کی

تفصیلات اپنی ویب سائٹ پر ڈالیں تو بہت سے لوگوں کے لیے یہ ایک بم شیل تھا کہ عاصم باجوہ ارب پتی ہیں اور ان کے بیرون ملک کاروبار اور جائیدادیں ہیں جس کے بارے میں ایک پاکستانی کو کچھ بھی معلوم نہیں تھا، کیونکہ آرمی میں اس طرح کی چیزوں کو کلاسیفائیڈ کرکے سیکرٹ رکھا جاتا ہے۔

رئوف کلاسرا کا اپنے تجزیے میں مزید کہنا تھا کہ جب عاصم باجوہ کی جانب سے اپنے اثاثوں سے متعلق پریس ریلیز جاری کر دی گئی تھی تو انہیں اپنے اثاثوں کی تفصیلات سامنے لانے کی کوئی ضرورت نہیں تھی اور نا ہی انہوں نے اپنے لئے صحیح کیا ہے۔

ڈاکٹر سعید باجوہ جو امریکہ میں ایک معروف و مشہور نیورو سرجن ہیں اور دوسرے بھائی ان کے بینک میں ہیں، باجوہ فیملی شروع سے پیسوں کے حوالے سے بہت مضبوط رہی ہے، اس لیے ان کے اثاثوں کی جانب انگلیاں اٹھانا مناسب نہیں ہو گا۔

موضوعات:



کالم



Rich Dad — Poor Dad


وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…