پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

وزیراعظم عمران خان نے عاصم سلیم باجوہ کا استعفیٰ قبول کیوں نہیں کیا؟ اندر کی کہانی جانئے رئوف کلاسرا اور عامر متین سے

datetime 5  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی رئوف کلاسرا کے مطابق عاصم سلیم باجوہ کے اثاثوں کی تفصیلات تین ملکوں سے جمع کی گئی ہیں، جن میں پاکستان، دبئی اور امریکہ شامل ہے اور اس کے پیچھے پوری ٹیم ہے لیکن ان میں کون کون سے نام شامل ہیں نہیں بتائے گئے۔

ہم لوگ خود عاصم سلیم باجوہ کے جواب کا انتظار کر رہے تھے کہ ان کی تردید یا تصدیق کے بعد ہی اس پر کوئی بات کی جائیگی۔ان کے ساتھ موجود مشہور صحافی عامر متین کا کہنا تھا کہ میرے خیال سے عاصم سلیم باجوہ کا وزیراعظم کے معاون خصوصی کے عہدے سے استعفیٰ دینا بہت اچھا اقدام تھا، عاصم سلیم باجوہ کو اپنے اثاثوں کی تفصیلات سامنے لانے کی ضرورت وہاں سے پیش آئی جہاں سے وہ معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات کے عہدے پر فائز ہوئے اگر وہ اس عہدے پر فائز نہ ہوتے تو ان کو اپنے اثاثوں کی تفصیلات سامنے لانے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ جس طرح سے وزیراعظم کے معاون خصوصی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کو اپنے اثاثوں کی تفصیلات دینا پڑیں اسی طرح سی پیک کا جو بھی چیئرمین آتا ہے اس کے لیے بھی ایسا ہی قانون ہونا چاہئے کہ وہ چیئرمین کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے اثاثوں کی تفصیلات سب کے سامنے رکھے تاکہ ہمیں بھی معلوم ہو سکے کہ اتنے بڑے پروجیکٹ کو دیکھنے کے لئے لگنے والا چیئرمین کتنے اثاثوں کا مالک ہے۔

ہمارے ہاں پچھلے بیس پچیس سال سے ایک کلچر بنا ہوا ہے کہ سول ملٹری اور بیوروکریسی میں جو بھی لوگ آتے ہیں وہ عہدے سے ریٹائر ہونے سے قبل پندرہ بیس کروڑ سے لے کر 1، 2 ارب روپے کے قانونی اثاثے اور بینک بیلنس لے کر جاتے ہیں کیونکہ ان لوگوں نے اپنی

تنخواہوں کے علاوہ ملنے والی مراعات میں بھی بے پناہ اضافہ کر لیا ہوا ہے، عاصم سلیم باجوہ کی طرح اگر باقی بھی سول ملٹری کے افسران اور بیورو کریٹس سے اثاثوں کی تفصیلات مانگ لی جائیں تو ان سے اربوں روپے نکلیں گے جس کا ایک عام آدمی گمان بھی نہیں کر سکتا۔

عامر متین کا اپنے تجزیے میں مزید کہنا تھا کہ عاصم سلیم باجوہ کو اب اخلاقی طور پر سی پیک کی چیئرمین شپ اور معاون خصوصی کے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے اس وقت یہی ان کے لئے اچھا ہوگا کیوں کہ یہ بات اب یہیں ختم نہیں ہونے والی یہ اور مزید آگے بڑھے گی

اور اس دائرے میں اور بھی لوگ پھنسیں گے جو ابھی تک بچتے آئے ہیں، اب عمران خان اور جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھی اس حوالے سے ایکشن لینا چاہیے کہ سول ملٹری کے افسران اور بیوروکریٹس نے آخر اتنی زیادہ مراعات اپنے لیے بڑھا رکھی ہیں؟رئوف کلاسرا کا اس موقع پر

کہنا تھا کہ میرے ذرائع نے مجھے بتایا ہے کہ جب عاصم سلیم باجوہ اپنے اثاثے ڈکلیئر کرنے کے لیے فارم بھر رہے تھے تب یہ بات ان کے ذہن میں بھی نہیں ہوگی کہ جو جواب میں فارم میں لکھ رہا ہوں اسے کل کو پبلک کر دیا جائے گا، جب حکومت نے عاصم باجوہ کے اثاثوں کی

تفصیلات اپنی ویب سائٹ پر ڈالیں تو بہت سے لوگوں کے لیے یہ ایک بم شیل تھا کہ عاصم باجوہ ارب پتی ہیں اور ان کے بیرون ملک کاروبار اور جائیدادیں ہیں جس کے بارے میں ایک پاکستانی کو کچھ بھی معلوم نہیں تھا، کیونکہ آرمی میں اس طرح کی چیزوں کو کلاسیفائیڈ کرکے سیکرٹ رکھا جاتا ہے۔

رئوف کلاسرا کا اپنے تجزیے میں مزید کہنا تھا کہ جب عاصم باجوہ کی جانب سے اپنے اثاثوں سے متعلق پریس ریلیز جاری کر دی گئی تھی تو انہیں اپنے اثاثوں کی تفصیلات سامنے لانے کی کوئی ضرورت نہیں تھی اور نا ہی انہوں نے اپنے لئے صحیح کیا ہے۔

ڈاکٹر سعید باجوہ جو امریکہ میں ایک معروف و مشہور نیورو سرجن ہیں اور دوسرے بھائی ان کے بینک میں ہیں، باجوہ فیملی شروع سے پیسوں کے حوالے سے بہت مضبوط رہی ہے، اس لیے ان کے اثاثوں کی جانب انگلیاں اٹھانا مناسب نہیں ہو گا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…