لاہور( این این آئی ) لائسنس کیس میں وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار کے نیب کی جانب سے کئے گئے سوالات کے جوابات سامنے آ گئے جس میں وزیر اعلیٰ نے شکایت کی نقول نہ دینے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ شکایت کی نقول کا حصول میرا قانونی حق ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعلی عثمان بزدار نے اپنے جواب میں کہا کہ لائسنس جاری کرنا ڈی جی ایکسائز کی ذمہ داری ہے۔ ڈی جی ایکسائز
نے چیف سیکرٹری کو لائسنس کے بارے میں بتایا۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ لائسنس کا اجرا ء متعلقہ افسر کا کام ہے۔انہوں نے جواب میں کہا کہ 8 جنوری 2019 کو ڈی جی ایکسائز نے مجھے دوسری بار سمری بھیجی۔ سمری بھجوانے تک لائسنس کا اجرا ء ہو چکا تھا۔ چیف سیکرٹری اور ڈی جی ایکسائز نے معاملے کو چھپا لیا۔ان کا کہنا تھا کہ پرنسپل سیکرٹری نے سمری واپس چیف سیکرٹری کو بھیج دی۔ چیف سیکرٹری نے سمری پر لکھا کہ لائسنس کے اجرا ء میں احتیاط کی جائے۔عثمان بزدار کی جانب سے نیب کو دئیے گئے جواب میں کہا گیا کہ 5 مارچ 2019 کو سیکرٹری ایکسائز نے پرنسپل سیکرٹری کو نوٹ بھیجا۔ پرنسپل سیکرٹری نے سمری کو غیر ضروری قرار دیا۔ واضح کیا گیا کہ ڈی جی ایکسائز غیر ضروری طور پر نوٹ بھیج رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈی جی سے پوچھا جائے کہ انہوں نے بار بار وزیراعلی کو سمری کیوں بھجوائی؟ نیب کو پتا ہونا چاہیے کہ پرنسپل سیکرٹری وزیراعلی ڈاک خانے کا کام نہیں کرتا۔ پرنسپل سیکرٹری کا کام قواعد کے مطابق معاملات وزیراعلی تک پہنچانا ہے۔سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ قواعد کے مطابق وزیراعلی، چیف سیکرٹری اور پرنسپل سیکرٹری کا بھی لائسنس کے اجرا ء میں کوئی کردار نہیں ۔ لائسنس کیس میں وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار کے نیب کی جانب سے کئے گئے سوالات کے جوابات سامنے آ گئے