عاصم سلیم باجوہ کا وزیراعظم کے معاون خصوصی کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان

3  ستمبر‬‮  2020

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عاصم سلیم باجوہ نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں وزیراعظم کے معاون خصوصی کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا، ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ طویل مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ وہ صرف ایک عہدہ رکھیں گے تاکہ سی پیک منصوبے پر بھرپور توجہ دی جا سکے، اسی وجہ سے وزیراعظم کے معاون خصوصی اطلاعات کا عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ یہ عہدہ قبول نہیں کرناچاہتے تھے لیکن وزیراعظم عمران کے اصرار کی وجہ سے انہوں نے یہ عہدہ قبول کیا۔  واضح رہے کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات وچیئرمین سی پیک عاصم سلیم باجوہ نے بیرون ملک کاروبار کے حوالے سے اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کی تردید کردی ہے، سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ میں اپنے اور اہلخانہ کے خلاف عائد کئے گئے بے بنیاد الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہوں،الحمدللہ ہماری ساکھ کو نقصان پہنچانے کی ایک اور کوشش بے نقاب ہوگئی ،میں نے عزت اور وقار کے ساتھ ملک کی خدمت کی ہے اور ہمیشہ کرتا رہوں گا۔عاصم سلیم باجوہ نے سات صفحات پر مشتمل تردیدی بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ایک نامعلوم ویب سائٹ پر احمد نورانی نامی صحافی نے 27اگست کو میرے بارے میں خبر بریک کی تھی،جس کی میں سختی سے تردید کرتا ہوں،یہ غلط اور بے بنیاد ہے،خبر میں مجھ پر الزام لگایا گیا ہے کہ بطور معاون خصوصی میری طرف سے جمع کرائے گئے اثاثوں میں غلط معلومات دی گئی ہیں،کیونکہ میں نے اپنی اہلیہ کی بیرون ملک سرمایہ کاری کی تفصیلات نہیں دی ہیں،میرے بھائیوں کا امریکہ میں کاروبار ہے اور ان کا کاروبار پاکستان فوج میں میری ترقی کی وجہ سے پھلا پھولا ہے،میرے بھائیوں اور بچوں کے نام کمپنیوں،کاروبار اور پراپرٹیز کا تذکرہ کیا گیا ہے،

جس میں ان کی لاگت اور پراپرٹی کے حوالے سے سلسلہ وار الزامات عائد کئے گئے ہیں،لہٰذا خبر میں لگائے گئے تمام الزامات کو میں غلط قرار دیتا ہوں۔اثاثوں کی تفصیلات میں معلومات چھپانے کا الزام غلط ہے،22جون2020ء کو میری اہلیہ اپنی تمام سرمایہ کاری سے دستبردار ہوچکی ہیں،جس دن میں نے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائی تھیں اہلیہ میرے بھائیوں کے بیرون ملک کاروبار میں شرکت دار نہیں تھیں،میری اہلیہ یکم جون 2020ء سے بیرون ملک ہر طرح کی سرمایہ کاری سے دستبردار ہوچکی ہیں اور امریکہ میں سرکاری ریکارڈ میں یہ حقائق دستاویزی طور پر موجود ہیں۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…