اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )اب یہ پچھلے منگل کی بات ہے ‘ کابینہ کے اجلاس میں عمران خان بھی موجود تھے‘اسد عمر سمیت پچاس وزیر‘ مشیر بھی بیٹھے تھے ۔قومی موقر نامے دنیا میں شائع سینئر کالم نگار رئوف کلاسرا اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔ اب وہی رزاق دائود کابینہ کو
بتا رہے تھے کہ انہیں مبارک باد دیں کہ انہوں نے چینی کی قیمت جو اَب سو روپے فی کلو سے اوپر جاچکی ہے‘ اس میں تین روپے فی کلو کی کمی کروالی ہے۔ کابینہ کے اجلاس میں کسی ایک وزیر نے بھی ان سے نہ پوچھا کہ سرکار ایک سو روپے سے اوپر چینی پہنچا کر ایک‘ دو روپے کم کروانے سے ہم کیا تیر مار لیں گے؟ پہلے تو یہ بتائیں کہ ایک سال کے اندر آپ نے قیمت سو روپے فی کلو تک کیسے جانے دی؟ وزیر بھی بھلا کیسے بولیں کہ وزیراعظم نے ارشد شریف کو دیئے گئے انٹرویو میں جتنی تعریف رزاق داؤد کی قابلیت کی کی‘ اتنی کسی کی نہیں کی ۔ چینی کی قیمت 55 روپے سے 100 روپے تک پہنچا کر اس میں سے دو‘ تین روپے فی کلو کم کروانا واقعی کسی قابل بندے کا کام ہے۔ عمران خان صاحب کو چھوڑیں اب تو میں رزاق دائود صاحب کی قابلیت اور صلاحیتوں کا بھی قائل ہوگیا ہوں ۔آپ نہیں ہوئے؟ ویسے مان لیں کچھ نہ کچھ تو رزاق دائود صاحب کے پاس ایسا ضرور ہے جو صرف وزیراعظم صاحب کو نظر آتا ہے۔ داد اگر رزاق دائود کو دینا بنتی ہے تو بنتی وزیر اعظم کے لئے بھی ہے۔ داد دینے میں کنجوسی نہ کریں آپ لوگ پلیز !