اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)صوبائی دارالحکومت لاہور کی جی سی یونیورسٹی میں فزکس کا ایک ٹیچرطالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرتا پکڑا گیا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وائس چانسلر جی سی یونیورسٹی کی طرف سے قائم کی گئی انکوائری کمیٹی کی طرف سے تحقیقات ختم ہونے پر رپورٹ پیش کی گئی۔
جس میں کہا گیا ہے کہ ٹیچر کی طرف سے خاتون طالبعلم کواخلاق سے گرے ہوئے ہوئے میسجز اور نامناسب حلیے میں کی گئی وڈیو کالز کرنا ثابت ہوچکا ہے، وائس چانسلر نے انکوائری رپورٹ اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی کو بھجوادی ہے جس کی سفارشات پر ٹیچر کے خلاف سزا کا تعین کیا جائے گا، کمیٹی کو اپنی سفارشات 7دن میں جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ہے جس کے بعد ٹیچر کے خلاف پنجاب ایمپلائزایفی شنسی ڈسیپلن اینڈ اکائونٹبیلیٹی ایکٹ 2006 کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔خاتون طالبعلم نے جولائی کے مہینے میں ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھااور کہا تھا کہ ٹیچر کی طرف سے رابطے میں رہنے کیلئے طالبہ پر اس کی دوستوں سمیت رابطے میں رہنے کیلئے دبائو ڈالا جارہا ہے اور ثبوت کے طور پر ایک تصویر بھی لگائی تھی جس میں ٹیچر کی طرف سے کیے گئے میسجز، کالز اور ویڈیو کالزکی تفصیل درج تھی جس کے مطابق ایک جگہ ٹیچر نے شرٹ اتارے ہوئے لڑکی سے مطالبہ کیا کہ وہ اس کی ویڈیو کال کا جواب دے جس پر طالبہ نے کال فوری طور پر کاٹ دی تاہم جب لڑکی نے اپنا انٹر نیٹ کنکشن بھی منقطع کردیا تو ٹیچر کی طرف سے اس کے نمبر پر کالز کی گئیں اور اسے میسیجز بھی بھیجے گئے ۔