اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

طاہرالقادری اور عمران خان کی لندن ملاقات میں معاملات طے پائے تھے شیخ رشیدنے اپنی کتاب میں سب کا کچا چٹھا کھول دیا

datetime 31  اگست‬‮  2020 |

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر ریلوے اور سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد نے اپنی کتاب لال حویلی سے اقوام متحدہ تک میں اپنی 50 سالہ سیاست کے متعدد اہم واقعات سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہاہے کہ طاہرالقادری اور عمران خان کی لندن ملاقات میں معاملات طے پائے تھے۔

آزادی مارچ پر گوجرانوالہ میں حملہ ہوا تو عمران خان نے کنٹینر سے چوہدری نثار کو فون کیا، عمران خان اپنی تحریک طاہرالقادری کی تحریک سے الگ اور منفرد رکھنا چاہتے تھے۔ تفصیلات کے مطابق شیخ رشید کی352 صفحات کی کتاب میں 31 تصاویر اور 12 ابواب شامل ہیں۔سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں دھرنوں کے حوالے سے وفاقی وزیر نے انکشاف کیاکہ دھرنے سے متعلق طاہر القادری اور عمران خان کے درمیان لندن میں معاملات طے پائے تھے، آزادی مارچ پر گوجرانوالہ میں حملہ ہوا تو عمران خان نے کنٹینر سے چوہدری نثار کو فون کیا، عمران خان اپنی تحریک طاہرالقادری کی تحریک سے الگ اور منفرد رکھنا چاہتے تھے۔انہوں نے کہاکہ 34ارکان تحریک انصاف نے اسمبلی سے استعفیٰ دیا تو سیاسی زلزلہ آگیا، قومی اسمبلی اور ٹی وی اسٹیشن جانے کا فیصلہ کنٹینر میں ہوا، جس سے جاوید ہاشمی متفق نہیں تھے تاہم عمران خان ہر حالت میں نواز حکومت گرانا چاہتے تھے۔

عمران خان نے انگلی اٹھانے کا اشارہ کیا تو میں نے آئندہ ایسے اشارے نہ کرنے کا مشورہ دیا۔شیخ رشید نے لکھا کہ عمران خان جو فیصلہ کر لیں پھر وہ نتائج کی پرواہ کیے بغیر پیچھے نہیں ہٹتے، دھرنے میں عمران خان نے چینی سفیر کو پیغام بھیجا کہ چینی صدر پاکستان آئیں تو وہ راستہ کلیئر دیں گے۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ لکھتے ہیں کہ جھوٹا الزام لگانا سیاست کی توہین سمجھتا ہوں، نواز شریف میری پٹیشن پر پاناما کیس میں نااہل ہوئے، سپریم کورٹ کے حکم سے شاہد خان عباسی کے خلاف ایل این جی کیس چیئرمین قومی احتساب بیورو(نیب)کو دیا۔سابق فوجی آمر جنرل (ر)پرویز مشرف

کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ وہ وردی کے بغیر صدر بننا چاہتے تھے، چوہدری برادران بینظیر بھٹو کو قومی مفاہمتی آرڈیننس (این آراو)دینے کے حق میں نہیں تھے، پرویزمشرف انہیں این آراونہ دیتے تو آج ان کایہ حال نہ ہوتا، وقت نے پرویز مشرف کا مقف غلط اور چوہدریوں کا درست ثابت کیا۔

شیخ رشید لکھتے ہیں کہ پیپلزپارٹی کی عدم پیروی کے باعث بینظیر کے حقیقی قاتل باعزت بری ہوئے، یہ درست نہیں کہ بینظیر کے قتل سے قبل آصف زرداری سے ان کے تعلقات کشیدہ تھے، بینظیر نے قتل سے 24 گھنٹے قبل جن شخصیات پر شک کا اظہار کیا ان کے خلاف مقدمہ درج نہیں ہوا۔

انہوں نے لکھا کہ پاکستان این پی ٹی پر دستخط کر لیتا تو امریکا ایٹمی تنصیبات گھیرے میں لے سکتا تھا، پرویز مشرف اور ڈاکٹر عبدالقدیر کی ملاقات میں معاملات خوش اسلوبی سے طے پا گئے تھے، ڈاکٹر عبدالقدیر نے ملاقات کے بعد جو بیان دیا وہ ان کا اپنا تھا جس پروہ معذرت کر چکے ہیں

۔شیخ رشید نے لکھا ہے کہ میں نے آٹھویں جماعت کی عمر میں خود کشی کی ناکام کوشش کی، مری کی سیر سے تاخیر سے گھر پہنچا، پٹائی ہوئی تو خودکشی کا ارادہ کیا،خود کشی کیلئے زہر نہ ملا تو بستر کی چادر پھندا بنا کر پنکھے سے لٹک گیا، شور مچانے پر بھائی نے کمرے کا دروازہ توڑ کر مجھے خودکشی سے بچایا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…