لندن میں کسی کے کہنے پر سرٹیفکیٹ نہیں دئیے جاتے ،نواز شریف کے لندن قیام سے زیادہ انکی وطن واپسی سے حکومت کو زیادہ تکلیف ہو گی، احسن اقبال کا دعویٰ

22  اگست‬‮  2020

لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ ،نواز شریف پاکستانی قوم کے ہیرو ہیں،جب معالجین نے سرٹیفکیٹ دیا تو نواز شریف ایک دن ضائع کئے بغیر وطن واپس آ جائیں گے ،وزیراعظم عمران خان ، صوبائی وزیر صحت اور مشیر صحت استعفیٰ دیں کہ ہم دھوکہ کھا گئے ،یہ لوگوں کی بیماری پر بھی سیاست کرتے ہیں ،انہوں نے ڈھٹائی کے ساتھ کلثوم نواز کی صحت پر تنقید کی

اور پھر شرمندہ پھرتے رہے ،آج حالات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ جنہوں نے بلے کو ووٹ دیا وہ بھی آپ کا جلوس نکالنے کیلئے تیار ہیں ،جھوٹے کیس بنانے کا اختیار تو صرف نیب کے پاس ہے ،نیب حکومت کے اشاروں پر چلتی ہے ،این آر او کی تسبیح کی حقیقت قوم کے سامنے رکھیں کہ کس نے این آر او مانگا ہے ۔پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کے سپر چیئرمین نیب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کی ہے جس میں حکومت نے دو سو صفحات ضائع کرکے رپورٹ شائع کی ،حکومت رپورٹ کے پوسٹمارٹم سے بوکھلا گئی ہے ،دو سال بعد حالات یہ ہیں کہ کہ ملک کی معیشت 7فیصد گر گئی ہے بجلی اور گیس کے نرخوں میں اضافہ کرنے کے بعد سرکلر ڈیٹ کیوں بڑھ گیا ؟،ان کی باتوں پر تو شیطان بھی شرمندہ ہوتا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف حکومت کی تسلی کے بعد علاج کے لئے بیرو ن ملک گئے ،جب معالجین نے سرٹیفکیٹ دیا تو نواز شریف ایک دن ضائع کئے بغیر وطن واپس آ جائیں گے ،وزیراعظم عمران خان اور صوبائی وزیر صحت استعفیٰ دیں کہ ہم دھوکہ کھا گئے ،یہ لوگوں کی بیماری پر بھی سیاست کرتے ہیں ،انہوں نے ڈھٹائی کے ساتھ کلثوم نواز کی صحت پر تنقید کی اور پھر شرمندہ پھرتے رہے ،جنہوں نے بلے کو ووٹ دیئے ہیں وہ بھی آپ کا جلوس نکالنے کو تیار ہیں،ہم نے کبھی بھی پی ٹی آئی والی اپوزیشن نہیں لی ،

ہم اپنی سیاست کے لئے ملکی مفاد سے نہیں کھیلتے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آپ کی فیٹف میں چوری پکڑی ،آپ فیٹف کی آڑ میں منی لانڈرنگ کا ایسا قانون بنا رہے تھے کہ کسی کو چھ ماہ کے لیے پکڑ ا جا سکتا ہے ،یہ کالا قانون فیٹف کی ضرورت نہیں ہے ،حکومتی تکلیف ہمیں سمجھ آتی ہے ،ان کو معلوم نہیں کہ معیشت کو کیسے چلانا ہے اور ان سے حکومت چل نہیں رہی ،ان کو نواز شریف کا فوبیا ہو جاتا ہے ،اگر حکومت سمجھتی ہے کہ

ان کے ساتھ دھوکہ ہوا تو وزیراعظم،صوبائی وزیر صحت اور مشیر صحت استعفیٰ دیں۔نواز شریف حکومت کو دھوکہ دے کر گئے ہیں تو کیا عمران خان اپوزیشن میں تھے ؟یہ بات کابینہ میں کہی گئی کہ نواز شریف کی زندگی کو خطرہ ہے ،عمران خان نے کہا کہ میں نے انہیں باہر جانے کی اجازت دینے کافیصلہ کیا،وزیر صحت نے نواز شریف کے علاج کی نگرانی کی ،ڈاکٹر فیصل سلطان اس وقت حکومت میں مشیر ہیںجنہوں نے نواز شریف

کی زندگی کو خطرات لا حق ہونے کی تصدیق کی ۔ا نہوں نے کہا کہ جھوٹے کیس بنانے کا اختیار تو صرف نیب کے پاس ہے ،نیب حکومت کے اشاروں پر چلتی ہے ،آج نیب نیازی گٹھ جوڑ ہے ،شہزاد اکبر بتائیں کس قانون کے تحت وزیر اعظم کے پاس این آر او دینے کااختیار ہے،کیا نیب اور ہائیکورٹس میں کون کس کی اجازت سے فیصلے لکھتا ہے،یہ جھوٹ ہے کہ یہ عدالت پر اثر انداز ہو سکیں گے ، ہم جیل.جانے کو تیار ہیں لیکن ان کے سامنے نہیں

جھکیں گے ،این آر او کی تسبیح کی حقیقت قوم کے سامنے رکھیں کہ کس نے آپ سے این آر او مانگا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ کشمیر کے اندر بھارت ظلم ڈھا رہا ہے،خون سے ہولی کھیلی جا رہی ہے لیکن آپ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے نان ایشوز کو ایشو بنا کر سیاست کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنی چوری پکڑے جانے کی تکلیف ہے ،چیلنج کرتے ہیں کہ عمران خان ٹی وی پر آکر مناظرہ کرلیں،پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی کہہ

رہے ہیں کہ جتنی کرپشن اب ہو رہی ہے پہلے کبھی نہیں ہوئی ،یوٹیلٹی اسٹورز کو 43 ارب کی سبسڈی دی ہے کیاحکومت اس کاآڈٹ کرا سکتی ہے،عمران خان کاخرچہ اٹھانے والے ملک کو دونوںہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں ،جہانگیر ترین کو رات کے اندھیرے میں کیسے باہر بھیجا گیا ،ادویات سکینڈل میں نیب کو توفیق نہیں ہوئی کہ وہ تحقیقات کرے ،یہ ایمانداری کا نام لے کر کرپٹ ترین حکومت ہے ،عمران خان کے دائیں بائیں بیٹھے مافیا زملک کو

دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں،حکومت کو نواز شریف کی واپسی کی تکلیف زیادہ ہوگی ،لندن کے معالجین کسی محکمہ کے کہنے پر سرٹیفکیٹس نہیں دیتے ،حکومتی انتقامی کارروائیوں کے اشتہار پوری دنیا میں لگ رہے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ یہ سیاست کو نفرت کی اس بلندی پر لے گئے ہیں کہ شیطان بھی شرمندہ ہو.جائے ۔انہوں نے کہا کہ آج ایشو یہ ہے کہ حکومت کے دوسال پورے ہو گئے وہ ایک کروڑ نوکریاں کہاں ہیں؟کشمیر میں بھارتی تسلط کو ایک سال مکمل.ہو گیاہے، حکومت خاموش تماشائی کیوں بنی ہوئی ہے۔انہوںنے کہا کہ اسحاق ڈار صاحب کا کیس ثابت ہو چکا ،انٹرپول نے کہا کہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے واپس بلایا جا رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…