اسلام آباد(این این آئی)معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہا ہے کہ کویت کے ساتھ لیبر معاہدے کیے جا رہے ہیں۔ایک انٹرویومیں زلفی بخاری نے کہا کہ گزشتہ 10 سال سے کوئی پاکستانی بطور لیبر کویت نہیں گیا، اب کویت کے ساتھ بھی لیبر سے متعلق معاہدے ہو رہے ہیں، لیبر کے لیے دیگر ممالک کے ساتھ بھی پاکستان کے معاہدے ہو رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ جو لوگ یو اے ای سے واپس آئے ہیں،
انھیں بھی اب آہستہ آہستہ یو اے ای واپس بلا لیا جائے گا، یو اے ای حکام کی کوشش ہے کہ لوگوں کو آہستہ آہستہ واپس بلایا جائے، اس سلسلے میں کرونا میں کمی کے بعد یو اے ای حکام نے سب سے پہلے مجھے طلب کیا۔زلفی بخاری نے کہا کرونا وبا کے دوران بیرون ملک سے 4 لاکھ پاکستانی واپس آئے ہیں، ان میں سے 2 لاکھ تو طلبہ تھے، 50 ہزار بیرون ملک سے ایسے پاکستانی آئے جن کو چھٹیاں دی گئیں، اب کوشش ہے کہ جن پاکستانیوں کو چھٹیاں دی گئیں انھیں واپس بلایا جائے۔معاون خصوصی نے کہاکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے بھی معاہدے کیے جا رہے ہیں، سرمایہ کاری میں درپیش مسائل ختم کیے جا رہے ہیں، ایف بی آر کی جانب سے جو مسائل تھے انھیں بھی دور کیا جا رہا ہے۔انھوں نے کہا ہم اوورسیز کے بینک اکاؤنٹس کھولنا چاہتے ہیں جو بڑی کامیابی ہوگی، اس سلسلے میں ڈیجیٹل اوورسیز بینکنگ کا آئندہ ماہ افتتاح ہوگا، جس کے ذریعے اوورسیز پاکستانی بینک اکاؤنٹ کھول سکتے ہیں، بلز دے سکتے ہیں، سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔زلفی بخاری نے بتایا کہ پنشن 5 ہزار 200 روپے سے بڑھا کر ساڑھے 8 ہزار کر دی گئی ہے، ان شاء اللہ پنشن کو 15 ہزار روپے تک لے کر جائیں گے، یہ کوشش بھی کر رہے ہیں کہ تمام پنشنرز کو قانونی دائرہ کار میں لے آئیں۔ زلفی بخاری نے کہا کہ گزشتہ 10 سال سے کوئی پاکستانی بطور لیبر کویت نہیں گیا، اب کویت کے ساتھ بھی لیبر سے متعلق معاہدے ہو رہے ہیں