اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے اداکارہ عتیقہ اوڑھو شراب برآمدگی کیس کا تاخیرسے فیصلہ آنے پر پاکستان کے نظام کو کڑی تنقید کا نشانہ بناڈالا۔اپنے ایک ٹویٹ میں ارشاد بھٹی نے کہا کہ افتخار چوہدری نے عتیقہ اوڑھو سے 2 بوتل شراب کی برآمدگی کا از خود نوٹس لیا جس کے بعد 210 پیشیاں، 16 جج تبدیل اور بالآخر 9 سال 2 ماہ اور 14روز بعد فیصلہ آیا اور عتیقہ اوڑھو باعزت بری ہوگئیں۔ارشاد بھٹی نے کہا”کیا نظام ہے کہ کہیں شراب شہد
بن جاتی ہے اور کہیں زیتون کا تیل، کہیں شراب سائیں بزدار کو نیب پہنچا دیتی ہے اور کہیں دو بوتلیں 9 سال چلتی رہتی ہیں۔”یاد رہے کہ اداکارہ عتیقہ اوڑھو پر الزام تھا کہ ان سے اسلام آباد ایئر پورٹ پر 2 بوتل شراب برآمد ہوئی ہے ۔ 2011 میں اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اس معاملے پر از خود نوٹس لیا تھا۔ عتیقہ اوڑھو شراب برآمدگی کیس میں 9 سال کے عرصے میں 210 پیشیاں ہوئیں اور 16 جج تبدیل ہوئے اور 9 سال 2 ماہ، 14روز بعد فیصلہ آیا۔