لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا نیب نے ایک نیا کھاتہ کھول لیا۔ قومی احتساب بیورو نے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کے دور میں دئیے جانے والے تمام ٹھیکوں کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں نیب نے ایل ڈی اے، ٹیپا اور دیگر اداروں سے ریکارڈ طلب کر لیاہے ۔ قومی احتساب بیورو نے اہم ترقیاتی منصوبوں میں ٹھیکے دینے کا ریکارڈ بھی طلب کیا ہے۔
یاد رہے کہ نیب پہلے ہی غیر قانونی لائسنس جاری کرنے پر وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کیخلاف تحقیقات کررہاہے۔معروف صحافی انصار عباسی کا کہناہے کہ نیب لاہور وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف ان انکوائریز کی تصدیق کے مرحلے سے بھی گزر رہا ہے جن کے مطابق انہوں نے منتخب افراد کو سرکاری ٹھیکے مہنگے نرخوں میں دیے ہیں۔ نیب کے پاس اب تک کوئی ٹھوس شواہد نہیں ہیں، وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے قریبی رشتہ داروں اور ان کے ساتھ کام کرنے والے سابقہ ساتھیوں کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں، نیب کے ایک سینئر افسر نے موقر قومی اخبار کو بتایا کہ اب تک ہم وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی گرفتاری کے مرحلے تک نہیں پہنچے ہیں۔ یہ بھی انکشاف کیا کہ اب تک عثمان بزدار کی جانب سے ان کے اثاثوں کی تفصیلات نہیں ملی ہیں جبکہ عثمان بزدار کے مطابق تفصیلات دے دی گئی ہیں جو وزیراعلیٰ سے اثاثوں کے خصوصی فارم پر طلب کی گئی تھیں۔رپورٹ کے مطابق نیب نے کچھ ایسے بیوروکریٹس سے بھی اثاثوں کی تفصیلات مانگی ہیں جو وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے وابستہ ہیں۔ نیب ذرائع کے مطابق وائٹ کالر کرائم میں سرکاری فائلوں میں بمشکل ہی کوئی ثبوت چھوڑے جاتے ہیں۔نیب ذرائع نے وزیراعلیٰ کیخلاف کئی دیگر شکایات ملنے کا بھی دعویٰ کیا ہے جن میں سے بیشتر سرکاری ٹھیکوں میں کرپشن کے متعلق ہیں۔ ذرائع کے مطابق کچھ معاملات میں شک ہے جبکہ کچھ میں دال واقعی
کالی ہے۔نیب کو کچھ ایسے معاملات ملے ہیں جو واقعی ’’کالے‘‘ ہیں۔ ان تمام الزامات پر وزیراعلیٰ پنجاب کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ تمام الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں، دوسری جانب ایک خبر رساں ادارے کے مطابق ٹھوکر نیاز بیگ گیٹ وے منصوبے کی مجموعی مالیت اڑھائی کروڑ روپے تھی جو بنتے ہی بنتے 8 کروڑ روپے تک پہنچ گئی جبکہ نیب نے اس بات کی تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ اڑھائی کروڑ روپے مالیت کا منصوبہ 8 کروڑ روپے تک کیسے پہنچ گیا،
ذرائع کے مطابق نہ صرف شراب لائسنس کا اجراء اور ٹھوکر نیاز بیگ گیٹ وے منصوبہ بلکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے مبینہ طور پر اپنے من پسند ٹھیکیداروں کو نوازنے کے لئے مختلف تعمیراتی ٹھیکے بھی دے رکھے ہیں، یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نیب لاہور نے وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف مذکورہ منصوبے کے حوالے سے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، نیب نے تحقیقات کا آغاز بعض ذرائع سے ملنے والی شکایات کی روشنی میں شروع کیا ہے اور اس سلسلے میں ایل ڈی اے اور ٹیپا سے متعلقہ منصوبے سے متعلق ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔