ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب کی سرکاری آئل کمپنی نے چین میں سرمایہ کاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس بات کا انکشاف بلومبرگ نے اپنی رپورٹ میں کیا ہے، رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی سرکاری آئل کمپنی ارامکو نے چین میں 10 ارب ڈالر کی مالیت سے پیٹرو کیمیکل کمپلیکس بنانے کا منصوبہ منسوخ کردیا ہے۔ذرائع کا کہناہے کہ یہ فیصلہ ارامکو نے تیل کی کم
ہوتی قیمتوں کی وجہ سے کیا ہے،یہ پیسہ کمپنی خسارہ پورا کرنے میں صرف کرے گی۔واضح رہے کہ ارامکو نے چین کے شمال مشرقی صوبے لیاؤ ننگ میں چینی آئل کمپنی کے ساتھ مل کر اس منصوبے کا آغاز کرنا تھا۔سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے گزشتہ برس فروری میں دورہ چین کے موقع پر آئل کمپلیکس کے جوائنٹ وینچر کے معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔ ارامکو نے یہ ریفائنری نورنکو اور پینجن سنسن کے ساتھ مل کر لگانا تھی اور اس کا نام ہوجیان ارامکو پیٹرو کیمیکل کارپوریشن رکھا جانا تھا، سعودی عرب کی جانب سے 70 فیصد خام تیل یعنی 3 لاکھ بیرل روزانہ اس ریفائنری کو فراہم کیا جانا تھا۔واضح رہے کہ چین کے صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر 30 بلین ڈالرز کی مزید سرمایہ کاری کی توقع کی جا رہی ہے۔ ابھی تک سی پیک 50 بلین ڈالر کا پراجیکٹ ہے، چینی صدر کی آمد سے اس میں 30 بلین ڈالر کا مزید اضافہ ہو جائے گا۔ اس بات کا انکشاف معروف تجزیہ کار سمیع ابراہیم نے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گوادر میں سعودی عرب آئل ریفائنری نہیں بنا رہا، اب یہ آئل ریفائنری سعودی عرب کی جگہ چین بنائے گا۔گوادر میں سعودی عرب آئل ریفائنری نہیں بنا رہا،سمیع ابراہیم نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے تنبیہ کی کہ پاکستان چین کے کیمپ سے دور رہے۔ سمیع ابراہیم نے کہا کہ
اسی طرح سعودی عرب امریکی کیمپ میں ہے، سعودی عرب نے ایک واضح پیغام میں انڈیا سے تعلقات بہتربنانے کی خواہش کا اظہار کیا، سعودی عرب نے کہا کہ ہم امریکہ کے خطے میں مفاد کو تحفظ دیں گے، اگر آپ بھارت کی بالادستی قبول نہیں کرتے تو ٹھیک ہے، ہمارے تعلقات آپ کے ساتھ رہیں گے لیکن گرم جوشی نہیں ہوگی۔پاکستان کو چاہیے کہ وہ ہمارے ساتھ آئے کیونکہ ہم پاکستان کی
بڑی مدد کر سکتے ہیں۔ سمیع ابراہیم نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ چینی صدر کی دو تین ماہ کے اندر آمد متوقع ہے، بہت بڑی سرمایہ کاری آئے گی۔سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے بہت قریب ہے، لیکن جب چین کے بلاک میں ایران شامل ہوگیا تو اس صورت میں پاکستان کس
طرف جائے گا۔ خبریں ہیں کہ سعودی عرب اب گوادر میں 10 ارب ڈالر کی آئل ریفائنری نہیں بنا رہا اور اس سے پیچھے ہٹتا چلا جا رہا ہے، اس کی ایک بڑی وجہ پاکستان اور چین کا ایران کو سی پیک میں شامل کرنا ہے، کچھ عرصہ پہلے پاکستان اور چین نے چاہ بہار کو سی پیک سے جوڑنے کا اعلان کیا تھا۔