کراچی (این این آئی) سندھ ہائیکورٹ نے اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے کے خلاف درخواست پر اٹارنی پاکستان اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 16 ستمبر کو جواب طلب کرلیا، عدالت نے سیکرٹری قومی اسمبلی کو اراکین اسمبلی کی سابقہ اور موجودہ تنخواہوں اور الاوئنسز کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔سندھ ہائیکورٹ میں اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے کے خلاف
درخواست پر سماعت ہوئی، درخواستگزار نے موقف اختیار کیا کے اراکین قومی اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ کا بل پیش کیا گیا تھا بل کے تحت ہر رکن قومی اسمبلی کو سالانہ 25 ائیر ٹکٹ استعمال کرنے کا اختیار دیا گیا، یہ ائیر ٹکٹ رکن پارلیمنٹ کے اہل خانہ کو بھی استعمال کرنے کا اختیار دیا گیا ائیر ٹکٹ استعمال نہ کرنے کی صورت میں متبادل رقم بھی حاصل کرنے کی چھوٹ دی گئی موجودہ صورتحال کے باعث اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ و مراعات کالعدم قرار دی جائیں جس پر عدالت نے اٹارنی پاکستان اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 16 ستمبر کو جواب طلب کرلیا، عدالت نے سیکرٹری قونی اسمبلی کو اراکین اسمبلی کی سابقہ اور موجودہ تنخواہوں اور الاوئنسز کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق تفصیلات بھی پیش کی ہدایت کردی، درخواست میں وزیراعظم بذریعہ پرنسپل سیکرٹری،وزیر برائے سائنس فواد چوہدری، وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور, سیکرٹری قومی اسمبلی و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ سندھ ہائیکورٹ نے اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے کے خلاف درخواست پر اٹارنی پاکستان اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 16 ستمبر کو جواب طلب کرلیا، عدالت نے سیکرٹری قومی اسمبلی کو اراکین اسمبلی کی سابقہ اور موجودہ تنخواہوں اور الاوئنسز کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔