اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ اگر حالات ٹھیک ہوئے تو پندرہ ستمبر کو سکول کھل جائینگے ،ہمیں بڑے چیلنجز سے نبردآزما ہونا پڑا، وزارت تعلیم کو ایسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں، کیمبرج کو بتادیا ہے رزلٹ قبول نہیں ، ہماری بات کو تسلیم کر نا بڑی کامیابی ہے ،اپریل 2021 میں پورے ملک کے سکولوں میں یکساں نصاب ہوگا۔
جمعہ کو وزارت تعلیم کی دو سالہ کارکردگی پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہاکہ کورونا کی وبا کی وجہ سے ہمیں بڑے چیلنجز سے نبردآزما ہونا پڑا، وزارت تعلیم کو ایسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں، دو سال میں وزارت تعلیم کو بڑے بڑے فیصلے کرنے پڑے،متفقہ طور پر مشاورت سے تعلیمی دارے پندرہ ستمبر کو کھولنے کا فیصلہ کیا گیا،باہمی مشاورر سے نویں دسویں گیارہویں اور بارہویں کے ہزاروں بچوں کو اگلی کلاسز میں پروموٹ کیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ ایک فارمولا بنایا جس کے تحت انتیس بورڈز نے عمل کیا۔شفقت محمود نے کہاکہ ہم ایک مشکل پریڈ سے گزرے ہیں،کورونا کے باعث بہت سے چینلجز کا سامنا رہا، انہوںنے کہاکہ کوویڈ 19 کے باعث سکول، جامعات بند ہوگئیں،ہم نے بین الصوبائی وزرائے تعلیم اجلاس بلایا،اہم ایشو پر وفاقی حکومت نے تمام صوبوں سے مل کر فیصلے کیے،فوری طور پر سکولز بند کیے گئے ،اگر حالات ٹھیک ہوئے تو 15 ستمبر سے سکول کھل جائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ نویں، دسویں، گیارہویں، بارہویں کے امتحانات سے متعلق مشاورت سے فیصلہ کیا،ایک فارمولے کے تحت بچوں کو پروموٹ کیا گیا،کیمبرج کے رزلٹ سے لوگوں کو بہت پریشانی کا سامنا ہوا،ہم نے کیمبرج سے بات کی،ہم نے انہیں بتایا یہ رزلٹ ہمیں قبول نہیں،کیمبرج نے ہماری بات کو تسلیم کیا یہ بڑی کامیابی ہے۔ انہوںنے کہاکہ 7 ستمبر کو بین الصوبائی وزرائے تعلیم اجلاس ہوگا،امید ہے ہم 15 ستمبر کو سکول کھول دیں گے،وزارت صحت اس سے متعلق طریقہ کار دے رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ 7 اپریل کو ٹیلی سکول کا اجرا کیا،گیلپ پول کے مطابق 70 سے 80 لاکھ بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں،ہائرایجوکیشن کے لیے آن لائن تعلیم کا آغاز کیا ،انٹرنیٹ سے متعلق بچوں کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،وزیراعظم نے اس معاملے پر اجلاس کیے،پورے ملک میں انٹرنیٹ سروس دینے جارہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ تعلیم میں سے طبقاتی تقسیم کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں،یکساں تعلیمی نصاب کا اجرا کیا،پاکستان کی 72 سالہ تاریخ میں یہ کام پہلے نہیں ہوا،مدارس، سکول اور ایلیٹ اسکولز کا اپنا نظام تھا۔ انہوںنے کہاکہ پہلی سے پانچویں تک یکساں تعلیمی نصاب بن گیا ہے،تمام مکاتب فکر سے مشاورت کے بعد یہ نصاب بنایا گیا ہے،وزارت تعلیم کی ویب سائٹ پر نصاب موجود ہے ،اب ہم ماڈل ٹیکسٹ بک بنا رہے ہیں،اپریل 2021 میں پورے ملک کے سکولوں میں یکساں نصاب ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ یکساں تعلیمی نصاب کا اجرا اسکولوں میں طبقاتی تقسیم ختم کرنے کی طرف ایک قدم ہے،ایلیٹ اسکول کا بچہ مدرسے کے اسکول کے بچے سے بات نہیں کر سکتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ مشاورت کیساتھ تمام مکتبہ ہائے فکر ، صوبوں اور ماہریں کی مشاورت سے ایک نصاب باجرا کر دیا گیا۔انہوںنے کہاکہ مدارس نے تعلیم کے لیے اپنا حصہ ڈالا ہے ،مدارس حکومت سے پیسے نہیں لیتی ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،تمام مدارس اب قومی نصاب بھی پڑھائیں گے،تمام مدارس کو ہم رجسٹرڈ کریں گے،مدارس سے نکلے ہوئے بچے مختلف شعبوں میں جائیں گے۔