ہفتہ‬‮ ، 15 جون‬‮ 2024 

عثمان بزدار توقع سے بھی زیادہ سادہ اور معصوم شراب کا لائسنس میں نے نہیں دیا تھا بلکہ ۔۔۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے سینئرصحافی جاوید چوہدری کو سچائی بتا دی

datetime 20  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی ، اینکرپرسن ، کالم نگار جاوید چوہدری نے اپنے آج کے کالم ”عثمان بزدار سے ایک ملاقات ”میں لکھا ہے کہ وہ بزدار صاحب کی دعوت پر پنجاب ہائوس گئے اور مجھے تنہائی میں ان کے ساتھ ایک گھنٹہ گزارنے کا موقع ملا ،یہ میری ان کے ساتھ پہلی ملاقات تھی اور یہ مجھے توقع سے بھی زیادہ سادہ اور معصوم لگے۔

یہ شراب کے لائسنس کے ایشو پر نیب کو تازہ تازہ جواب پہنچا کر آئے تھے لیکن یہ اس کے باوجود مطمئن تھے ،میں نے ان سے پوچھا آپ نے شراب کا لائسنس کیوں دیا تھا ان کا جواب تھا لائسنس میں نے نہیں دیا تھا ڈی جی ایکسائز اکرم اشرف گوندل نے دیا میرا اس میں کوئی عمل دخل نہیں تھا میں نے پوچھا کیا آپ بوگے شاہ اور اس کی فیملی کو جانتے ہیں ان کا جواب تھا بالکل نہیں میں نے پوچھا اور گوربچن سنگھ کون ہے ان کا جواب تھا میں اسے بھی نہیں جانتا میں نے پوچھا پھر اسے شراب کا لائسنس کیسے مل گیا؟ ان کا جواب تھا آپ اکرم اشرف سے پوچھیں گوربچن کون ہے اوراسے یونی کارن کے ساتھ لائسنس کیوں جاری کیا گیا میں نے کہا اکرم اشرف کا موقف ہے مجھے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر راحیل صدیقی نے چیف منسٹر کی طرف سے آرڈر دیا تھا یہ مجھے چیف منسٹر آفس میں بلا کر کہتے رہیان کا جواب تھا یہ غلط ہے راحیل صدیقی اور اکرم اشرف دونوں ریٹائر ہو چکے ہیں اگر اکرم اشرف اتنا ہی بہادر تھا تو وہ انکار کر دیتا یا پھر نوکری میں رہ کر کلمہ حق کہتا مجھے پرنسپل سیکرٹری مجبور کر رہا ہے یہ کیا بہادری ہوئی آپ نے اپنی ریٹائرمنٹ اورراحیل صدیقی کی ریٹائرمنٹ کے بعد الزام لگا دیا میں نے پوچھا لیکن یہ مہربانی صرف یونی کارن پریسٹیج پر کیوں؟

بزدار صاحب کا جواب تھا گورنر خالد مقبول کے دور میں ہالی ڈے اِن ملتان اور پی سی بھوربن کو بھی لائسنس جاری کیے گئے تھے اور ان کے لیے بھی یہی پروسیجر فالو کیا گیا تھا میں نے کہا لیکن نیب آپ پر کرپشن کا الزام لگا رہا ہے۔یہ ہنس کربولے نیب ابھی پتا نہیں کیا کیا کھولے گا یہ میرے کپڑے تک گنے گا مگر میں پریشان نہیں ہوں کیوں کہ میں ٹرائبل سوسائٹی سے آیا ہوں اور قبائلی لوگوں کے اعصاب کیس بھگت بھگت کر مضبوط ہو چکے ہوتے ہیں دوسرامیں جب تحصیل ناظم تھا تو اس وقت بھی نیب اور اینٹی کرپشن نے میرے خلاف تحقیقات کی تھیں میں نے اس بار بھی ان کا مقابلہ کیا تھا چناں چہ یہ اس مرتبہ بھی میرا کچھ نہیں بگاڑ سکیں گے میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا میرے ہاتھ صاف ہیں اگر لائسنس غلط جاری ہوا تو اس کا ذمہ دار ڈی جی ایکسائز اکرم اشرف ہے اور میں یہ ثابت کروں گا۔

موضوعات:



کالم



شرطوں کی نذر ہوتے بچے


شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…