جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتا  کسی نے کوشش کی تو اٹھا کر پھینک دیا جائے گا یہ قائداعظم اور اقبال کا ملک ہے، عرب امارات، اومان ، مصر اور بحرین نہیں ، دھماکہ خیز اعلان 

datetime 18  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نہیں،پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتا۔کسی نے کوشش کی تو اٹھا کر پھینک دیا جائے گا۔ یہ قائدِ اعظم اور اقبال کا ملک ہے۔سینئرکالم نگار ہارون الرشید اپنے کالم میں لکھتے ہیںکہ ۔۔۔ متحدہ عرب امارات، اومان، مصر اور بحرین نہیں۔اس ملک میں

درجنوں ٹی وی چینل اور سینکڑوں اخبارات ہیں۔ اس کی مساجد میں سرکاری خطبے نہیں پڑھے جاتے۔ اپوزیشن لیڈروں سے زیادہ،بشرطیکہ وہ پرلے درجے کے کرپٹ نہ ہوں،اکثر حکومت زیادہ دباؤ کا شکار رہتی ہے۔ جلسے جلوسوں کی آزادی ہے۔ بار بار کیے جانے والے سروے ظاہر کرتے ہیں کہ لوگ شرعی قوانین چاہتے ہیں۔تحریک خلافت سے اب تک، عوامی تحریکوں کی مسلم برصغیر ایک شاندار تاریخ رکھتا ہے۔ جب ایک قادیانی کو درجنوں افراد پر مشتمل سرکاری معاشی کمیٹی کا ممبر بنایا گیا تو عرض کیا تھا کہ چند دن میں اسے فارغ کرنا پڑے گا۔ عمران خان بنیادی طور پر ایک سیاستدان کا مزاج رکھتے تو قطعیت کے ساتھ اب تک یہ اعلان کر چکے ہوتے کہ پاکستان کبھی اس ناجائز ریاست کو تسلیم نہیں کرے گا۔ صرف پاکستانی عوام ہی میں ان کی توقیر نہ بڑھتی بلکہ پورے عالمِ اسلام میں۔بوسنیا سے فلسطین اور مراکش سے ملائیشیا تک۔ حکومتی ذمہ داریاں احتیاط کو مائل کرتی ہیں۔ امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق کے سوا اپوزیشن لیڈر بھی خاموش ہیں یا ضرورت سے زیادہ نرم لہجے میں مخالفت پر آمادہ۔ الطاف حسین سے اللہ نے ہمیں نجات دی۔ اگر وہ بروئے کار ہوتے تو شاید صیہونیوں کی تائید کرتے۔ انگریز کی کاشت کردہ قادیانیت کی طرح، وہ بھارت، برطانیہ اور امریکی خفیہ ایجنسیوں کی پیداوار ہیں، بنیادی طور پر بھارت کی۔ ذہنیت مسخ ہو جائے تو آدمی ردّعمل میں جیتا ہے۔

زندگی بسر نہیں کرتا بلکہ زندگی اسے بسر کرتی ہے۔ اے این پی کے سیکرٹری اطلاعات میاں افتخار حسین نے بالواسطہ طور پرامارات کے اقدام کو سراہا۔ اے این پی کی تاریخ یہی ہے۔ پاکستان کے مقابلے میں ہمیشہ انہوں نے بھارت، سوویت یونین اور امریکی پالیسیوں کی تائید کی۔ سب سے بڑھ کر ذہنی طور پر مرعوب کچھ اخبار نویس۔ زندگی کی بنیادی صداقتوں اور تاریخی فیصلوں کے مضمرات کا ادراک نہ رکھنے والے۔ قوانینِ قدرت پر غور کرنے کی جو کبھی فرصت نہیں پاتے۔ جو زمانے کی رو میں بہتے ہیں اور اپنی آنکھ سے زندگی کو نہیں دیکھتے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…