اسٹیٹ بینک کے ذخائر 5.8 ارب ڈالر تھے اب 12.5 ارب ڈالر ہوگئے ،معیشت کی بحالی کیلئے حکومت کی جانب سے کئے گئے بہترین اقدامات

12  اگست‬‮  2020

اسلام آباد(آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی اخراجات میں کمی کی پالیسی اور حکومت خرچے کم ہونے سے مالی خسارہ ایک فیصد کم ہوا ہے،کورونا وائرس سے قبل مالی خسارہ متوقع 9.1 تھا جبکہ اصل 8.1 ہے، قرضوں پر سود اور دیگر چیزیں منہا کرکے جو خسارہ متوقع تھا وہ 3.1 تھا جبکہ حاصل کیا گیا ہدف 1.8 سے بھی بہتر تھا،اسٹیٹ بینک کے ذخائر 5.8 ارب ڈالر تھے

اب 12.5 ارب ڈالر ہوگئے ہیں جو نجی بینکوں میں موجود ذخائر کے علاوہ ہیں،کووڈ میں ایک اعشاریہ 2 کھرب، بجلی، گیس، ٹیوب ویل میں سبسڈی دی تھی اور قرضہ جات سہولت دی گئی، اسی طرح فرٹیلائزرز پر بھی سبسڈی دی گئی،تعمیرات کے شعبے میں غریبوں کے لیے آسانیاں رکھی گئی اور حکومت کی طرف سے سبسڈی دی گئی اور بلڈرز کو ٹیکس میں چھوٹ دی،،معیشت خاص طور پر کورونا ایسی وبا تھی جس سے بہتر طور پر نمٹا اور وزیراعظم دبائو کے باوجود ڈٹے رہے، ایک ادھ صوبے سے مخالفت کے باوجود ہم اپنے فیصلے میں ثابت قدم رہے اور کورونا کا نقصان کم کرنا تھا، خاص کر اپوزیشن کی جانب سے سخت لاک ڈان کا مطالبہ کیا گیا تھا لیکن ابھی وہ نظر نہیں آرہے ہیں کیونکہ یہ اشرافیہ تھی اورخود محفوظ سمجھتی تھی، انہیں عوام سے کوئی سروکار نہیں تھا اور روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں کی پرواہ نہیں تھی۔منگل کو وزیر اعظم کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں حفیظ شیخ سے معاشی صورتحال پر بریفنگ دی ، وزیراطلاعات نے حفیظ شیخ کی بریفنگ کے حوالے کہا کہ کرنٹ اکائونٹ خسارہ تین بلین ڈالر پر آگیا ہے ،اسٹیٹ بینک ریزرو 12اعشاریہ پانچ ارب ڈالر ہو گئے ہیںاجلاس میں پائلٹس کے مشکوک لائسنس کے حوالے سے بھی کابینہ کو بریف کیا گیا ،پائلٹس کے لائسنس کا معاملہ ستمبر 30 تک نمٹانے کی ہدایت کی ،شاہد محمود خان کو ایم ڈی پارکو تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ مالیاتی خسارہ اس وقت 8.1فیصد ہے،توقع تھی کہ مالیاتی خسارہ 9.1فیصد رہے گا،جاری مالیات کے خسارے میں2سال میں 17ارب ڈالر کی کمی کی گئی،حکومت ملی تو جاری مالیاتی خسارہ 20ارب ڈالر تک پہنچ چکا تھا،برآمدات بڑھانے اور غیر ضروری درآمدات میں کمی کی پالیسی اپنائی،سٹیٹ بنک کے زرمبادلہ کے ذخائر 8ارب ڈالر سے بڑھ کر 12.5ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں ،احساس پروگرام کے تحت ایک کروڑ

50لاکھ خاندانوں تک مالی امداد پہنچائی گئی ،تعمیراتی شعبے کیلئے موجودہ حکومت نے تاریخی ریلیف پیکج دیا، شبلی فراز نے کہا کہ تعمیراتی شعبے میں سرگرمیاں بحال ہونے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے،جس طرح حکومت نے کورونا وباء￿ سے نمٹا اس کی دنیا میں مثالیں دی جا رہی ہیں،سخت لاک ڈاؤن کا نعرہ لگانے والے آج نظر نہیں آرہے،اللہ کے فضل سے ترقی یافتہ ملکوں کے مقابلے میں ہمارے ملک میں وباء￿ سے بہت کم نقصانات

ہوئے،خوشی کی بات یہ ہے کہ معاشی پہیہ دوبارہ چلنا شروع ہو گیا ہے، ٹیکس محاصل ہدف سے 300ارب روپے زیادہ اکٹھا کیے گئے، معاشی سرگرمیاں بحال ہونے سے ایک ماہ کے دوران برآمدات میں اضافہ ہوا ،معیشت میں بہتری سے سٹاک ایکس چینج میں مسلسل استحکام آ رہا ہے، میڈیا کے واجبات کے ادائیگی کے حوالے سے وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا، میڈیا کو 891ملین روپے کی ادائیگیاں کی جا چکی ہیں، سی ڈی اے کی 450ارب روپے

مالیت کی اراضی وا گزار کرائی گئی، سری نگر ہائی وے پر تجاوزات کا خاتمہ کر کے شجر کاری کی گئی، چیئرمین سی ڈی اے کو کچی آبادیوں کو سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی گئی، شاہد محمود خان کو ایم ڈی پارکو تعینات کرنے کی منظوری دی گئی، 14اگست بھرپور طریقے سے منانے کا فیصلہ کیا گیا، ہمیں پہلی دفعہ ایسا لیڈر ملا جس کا اپنا کوئی ذاتی کاروبار نہیں:وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ احساس پروگرام کے زریعے ڈیڑھ

کروڑ لوگوں کو پیسے شفاف طریقے سے دیئے گئے ،یوٹیلیٹی اسٹورز کے زریعے بھی لوگوں کو سبسڈی دی گئی ،کنسٹرکشن انڈسٹری کو بھی ٹیکس میں چھوٹ اور ریلیف دیا گیا ،جو کہتے تھے سخت لاک ڈائون کا وہ آج نظر نہیں آ رہے،سخت لاک ڈائون کا مطالبہ اشرافیہ کا تھا ،بڑے بڑے ممالک کی شرح اموات اور نقصان پاکستان سے ذیادہ رہا ،اللہ نے حکومت کی کوشش میں برکت ڈالی ،معیشت میں بہتری آنا شروع ہوگئی ہے ،سیمنٹ کی ایکسپورٹس بڑھ

گئی ہیں ،فرٹیلائزرز 22 فیصد زیادہ خریدی گئی ،300 ارب کے اضافی ریونیو اکٹھا کیا ،سٹاک ایکسچینج میں بھی تیزی آئی ہے،مارگلہ روڈ تجاوزات کے حوالے سے کا بینہ کو بریف کیا گیا ،ساڑھے چار سو ارب کی زمین سی ڈی نے واگزار کروایا ،قائد اعظم یونیورسٹی کی پچاس فیصد زمین واگزار کروانے کے حوالے سے بھی کابینہ کو بریف کیا گیا ،کچی آبادیوں میں بھی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی گئی ،آئی جی اسلام آباد نے بھی جرائم کی صورتحال

پر بریفنگ دی اور کہا کہ آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ جرائم میں 15 فیصد کمی واقعہ ہوئی۔شبلی فراز نے کہا کہ سخت وقت گزر گیا بہتر وقت پاکستان کا منتظر ہے ،میڈیا ہائوسز کو کی گئی ادائیگی سے بھی وزیراعظم کو آگاہ کیا ،میڈیا ہائوسز کو 80 فیصد ادائیگی کرچکے ہیں،آنے والی نسلوں کیلئے وہ پاکستان نہیں چھوڑ سکتے جو پچھلے بیس تیس سال سے چل رہا تھا ،نوجوان نسل کو یکساں مواقع دینے ہیں ،قرضوں سے بیرون ملک عزت نہیں ہوسکتی

اور نہ ہی آزادانہ فیصلے ہو سکتے ہیں،ہوائی اڈوں کا آؤٹ سورس کرنے کے حوالے سے قانونی تقاضے پورے کیے جا رہے ہیں،90 دن میں قانونی پیچیدگیوں کو دور کرنے کا کہا گیا ہے،سعودی عرب دوست اور ہمسایہ ملک ہے،پیسے ممالک سے لیئے بھی جاتے ہیں اور واپس بھی کیئے جاتے ہیں،سعودی عرب کو پیسوں کی واپسی کو شکوک و شبہات کی نظر سے نہ دیکھا جائے،مریم نواز کو گیارہ سو کنال زمین کا جواب دینے کے لیے بلایا گیا

تھا،سوالوں کے جواب دینے کے بجائے برات لے کر پہنچ گئی،یہ تو کہتی تھی کہ لندن میں تو کیا پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں،انہوں نے اداروں کو تباہ کیا،نیب میں پیشی کو سیاسی رنگ دیا گیا،آج مریم نواز گروپ پریس کانفرنس کر رہا تھا کل شہباز شریف گروپ پریس کانفرنس کرے گا،والد صاحب لندن میں آرام کی زندگی گزار رہے ہیں کارکن یہاں خوار ہو رہے ہیں،ملک کو عالمی اور سفارتی طور پر تباہ و برباد کر کے چلے گئے،مریم نواز کی پیشی کے موقع پر ڈرامہ اسٹیج کیا گیا،توجہ ہٹنے والے نہیں ہے سوالات کے جواب دینا ہوں گے،لوٹ مار کا جواب دینا ہوگا،اربوں کی جائیدادیں بنانے کے باوجود اب دوبارہ انتظار میں ہیں کہ کب موقع ملے،ان کا مقصد صرف اپنی دولت بچانا اور خود کو قانون کے شکنجے سے دور رکھنا ہے،14 اگست کے موقع پر عہد کی تجدید کرنا ہوگی کہ پاکستان اس طرح سے نہیں چل سکتا جس طرح سے ماضی میں چل رہا تھا۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…