اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ مجھے کراچی پورٹ سے کسی کے ذریعے فون ا ٓیا ہے کہ کراچی پورٹ کو بھی ویسے ہی خطرہ لاحق ہے جس طرح بیروت کی پورٹ میں ہوا ہے ،حکومت پاکستان کو اس کا فوراً جائزہ لینا چاہئے ،
حکومت کو اعلان کرنا چاہئے کہ اسے ایکٹ آف وار سمجھا جائے گا،پاکستان لبنان نہیں ہے کہ کوئی ایسا کرے گا تو ہم پتہ نہیں لگا سکیں گے ۔نجی ٹی وی پروگرا م میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا یہ ایک اہم خبر ہے ،ڈرگ ریگو لیٹری اتھارٹی کی صورتحال جوں کی توں ہے ،وہاں پر ایک صاحب ہیں جن کی ڈگری جعلی ہے اور نیب کے بھی دو مقدمات ہیں،کہا جارہا ہے کہ وہ 6کنال کے گھر میں رہتے ہیں،اسلام آباد میں 4کنال کا پلاٹ ہے ،لبرٹی میں ان کا پلازہ ہے ،ترکی ، چین ، پاکستان اور انڈیا میں ان کی فیکٹریاں ہیں اور ایک سابق وزیر صحت کا اس میں حصہ ہے ،یہ وہی گروپ ہے جس نے ایک نگراں حکومت سے جان بچانے والی ادویات کے نام پر اجازت لی اور شیمپو بھی منگوا لئے اور ہر چیز منگوا لی،یہ ایک پورا گروپ ہے اور اس کی تفتیش ہونی چاہئے ۔