ہفتہ‬‮ ، 15 مارچ‬‮ 2025 

کسی کو لگی لگائی نوکری سے فارغ کیسے کر سکتے ہیں؟چیف جسٹس نے پشاور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے 300 ملازمین کی سن لی،بڑا حکم جاری

datetime 5  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے پشاور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں تین سو ملازمین کی مستقلی سے متعلق اپیل کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے کسی وائس چانسلر یا سنڈیکیٹ کے مطابق نہیں چلتے، قانون کے مطابق تین سال پر

کنٹریکٹ ملازمت کرنے والے کو مستقل کیا جاسکتا ہے، کسی کو لگی لگائی نوکری سے فارغ کیسے کر سکتے ہیں۔معاملہ کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نیکی۔دوران سماعت جسٹس اعجازلاحسن نے ریمارکس دئیے کہ تین سو لوگوں کو کس قانون کے تحت مستقل کیا گیا،ان لوگوں کا کیا ہوگا جنہوں نے 8سال تک اپنی خدمات سرانجام دیں،جامعہ نئی بھرتیاں کیوں کرنا چاہتی ہے اور جو ہیں ان مستقل کرنے میں کونسی پریشانی ہے،یونیورسٹی کے وکیل نے عدالت بتایا کہ مجوزہ ملازمین میں سے کچھ پوسٹوں پر تشہیر کی گئی تھی اور کچھ یونیورسٹی سنڈیکیٹ کے زریعے بھرتی ہوئے تھے۔عدالت عظمیٰ نے نے پشاور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں تین سو ملازمین کی مستقلی سے متعلق اپیل کو قابل سماعت قرار دیتے  ہوئے   معاملے  کی سماعت غیر  معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کر دی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اچھی زندگی


’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…