کسی کو لگی لگائی نوکری سے فارغ کیسے کر سکتے ہیں؟چیف جسٹس نے پشاور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے 300 ملازمین کی سن لی،بڑا حکم جاری

5  اگست‬‮  2020

اسلام آباد (آن لائن)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے پشاور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں تین سو ملازمین کی مستقلی سے متعلق اپیل کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے کسی وائس چانسلر یا سنڈیکیٹ کے مطابق نہیں چلتے، قانون کے مطابق تین سال پر

کنٹریکٹ ملازمت کرنے والے کو مستقل کیا جاسکتا ہے، کسی کو لگی لگائی نوکری سے فارغ کیسے کر سکتے ہیں۔معاملہ کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نیکی۔دوران سماعت جسٹس اعجازلاحسن نے ریمارکس دئیے کہ تین سو لوگوں کو کس قانون کے تحت مستقل کیا گیا،ان لوگوں کا کیا ہوگا جنہوں نے 8سال تک اپنی خدمات سرانجام دیں،جامعہ نئی بھرتیاں کیوں کرنا چاہتی ہے اور جو ہیں ان مستقل کرنے میں کونسی پریشانی ہے،یونیورسٹی کے وکیل نے عدالت بتایا کہ مجوزہ ملازمین میں سے کچھ پوسٹوں پر تشہیر کی گئی تھی اور کچھ یونیورسٹی سنڈیکیٹ کے زریعے بھرتی ہوئے تھے۔عدالت عظمیٰ نے نے پشاور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں تین سو ملازمین کی مستقلی سے متعلق اپیل کو قابل سماعت قرار دیتے  ہوئے   معاملے  کی سماعت غیر  معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کر دی ہے۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…