لاہور(این این آئی) مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اعتزاز احسن ایک اچھے وکیل اور سمجھدار انسان تھے لیکن اب ان کی ذہنی صحت درست نہیں ہے اور وہ عجیب طرح کی گفتگو کرتے ہیں ، انہیں گھر بیٹھنا چاہیے اور انہیں ماحول کو خراب نہیں کرنا چاہیے ۔
ملک میں پہلے ہی نیب کا انتقام پر مبنی اندھا قانون موجود ہے اور اب حکومت اکنامک ٹیرر کے نام پر ایسے قانون سازی کرنے جارہی ہے جس سے یہ ملک کو گوانتا ناموبے بنانا چاہتے ہیں ، حکومت کے پاس کوئی پالیسی نہیں اورملک کو ایسی دلدل میں پھنسا دیا گیا ہے کہ اگر انہیں مزید موقع دیا گیا تو خدانخواستہ یہاں سے ملک کی واپسی نا ممکن ہو سکتی ہے ،حکومتی لوگ نیب قانون میں ترامیم کے حوالے سے اجلاسوں میں ہمارے ساتھ اتفاق رائے کر کے جاتے ہیںاور جب وزیر اعظم سے ملاقات کر کے آتے ہیں تو کہتے ہیں ہمیں اجازت نہیں ملی ۔لاہور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت انتقام کی آگ میں جل رہی ہے، نیب حکومت کے ہاتھ میں ایک ہتھیار ہے جو مخالفین کے خلاف استعمال ہو رہاہے، یہ انتقام اب مزید زیادہ دیر نہیں چل سکتا،نیب کا قانون اندھا اور انتقام پر مبنی ہے ۔انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ثابت ہو چکا ہے کہ نیب سیاسی انجینئرنگ کرنے والا ادارہ بن چکا ہے، نیب کو بند اور اس کے چیئرمین کو مستعفی ہوجانا چاہیے۔نیب قانون میں ترمیم پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ میں گزشتہ دو سال کمیٹیوں کا حصہ رہا ، حکومت ہمارے ساتھ بیٹھ کر نیب قانون میں تبدیلی میں اتفاق کرتی ہے بعد میں مگر جاتی ہے۔
نیب قوانین میں ترمیم پر حکومت نے اتفاق کیا فروغ نسیم نے بھی اس کااعتراف کیا کہ ہمیں اجازت نہیں ملی۔انہوںنے کہاکہ حکومت نے ملک کو دلدل میں پھنسا دیا ہے، حکومت کے پاس کوئی پالیسی نہیں، دو سال میں عوام کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے، کورونا آئے 6 ماہ ہوئے مگر یہ ملک کی معیشت کو پہلے ہی ڈبو چکے تھے، کوئی شخص ملک میں آنے کو کو تیار نہیں ہے، اب حکومت فنانشل ٹیرر کا قانون لا رہی ہے ،اب جو شخص باہر پیسے بھیجے وہ دہشت گرد بنا دیا جائے گا۔
اپوزیشن اتحاد پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ انتقام اور نفرت کے سوا حکمرانوں کی کوئی پالیسی نہیں، اپوزیشن اور (ن)لیگ کی کوشش ہے کہ تمام اپوزیشن ایک پلیٹ فارم پر لائحہ عمل طے کرکے حکمرانوں کی نفرت اور انتقام سے نجات مل سکے۔اعتزاز احسن کی جانب سے تنقید کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اعتزاز احسن کو اپوزیشن اتحاد کے خلاف بات کرکے ماحول کو خراب نہیں کرنا چاہیے، اعتزاز احسن ایک اچھے وکیل اور انسان تھے،اب اعتزاز احسن کی ذہنی حالت درست نہیں، انہیں اپنے علاح پر توجہ دینی چاہیے، ان کے ذہنی علاج کے لئے ڈاکٹر بھی تجویز کر سکتا ہوں۔