بدھ‬‮ ، 13 اگست‬‮ 2025 

طارق فاطمی اور سرتاج عزیز بیک وقت وزارت خارجہ میں بیٹھے تھے ،کیا تب حساس فیصلے نہیں ہوتے تھے ،وہ جائز تھے اور اب ناجائز ہیں ، کشمیرکے سودے بارے بھی اہم بات کر دی گئی

datetime 22  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) سینیٹ میں قائد ایوان شہزاد وسیم نے واضح کیا ہے کہ کشمیر کا سودا کوئی نہیں کرسکتا ،جب نواز شریف مودی کی تقریب حلف برداری میں گئے ہم نے تب بھی نہیں کہا تھا کشمیر کا سودا ہوگیا ،اب ہمیںکہتے ہیں کشمیر کا سودا کیا جارہا ہے ،طارق فاطمی اور سرتاج عزیز بیک وقت وزارت خارجہ میں بیٹھے تھے ،کیا تب حساس فیصلے نہیں ہوتے تھے ،وہ جائز تھے اور اب ناجائز ہیں ، دوہرا معیار نہیں ہونا چاہیے،

پارلیمنٹ مل کر بیٹھے اور نیب قانون کی کمزوریوں کو دور کرے ،ترمیم کو احتساب کے قانون سے بچنے کا ذریعہ نہیں بننا چاہیے۔ بدھ کو سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے شہزاد وسیم نے کہاکہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے دورہ بھارت میں حریت قیادت کی بجائے جندال سے ملاقات کی ،نوازشریف نے مودی کو اپنے گھر بلایا اور ہمیں کہتے ہیں کشمیر کا سودا کیا جارہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں کشمیر ، برہان وانی اور اسلام و فوبیا کی بات کی۔ انہوںنے کہاکہ آئینی و قانونی بندش نہ ہونے کے باوجود وزیراعظم نے اپنے معاونین کے اثاثے ظاہر کرنے کیلئے کہا ۔ انہوںنے کہاکہ طارق فاطمی اور سرتاج عزیز بیک وقت وزارت خارجہ میں بیٹھے تھے کیا تب حساس فیصلے نہیں ہوتے تھے ،وہ جائز تھے اور اب ناجائز ہیں ، دوہرا معیار نہیں ہونا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ تمام عدالتی فیصلوں کا احترام کرنا سب پر لازم ہے ،پانامہ کیس میں گارڈ فادر کا ذکر کیا گیا جو مافیا فیملی کی کہاں ہے۔ قائد ایوان نے کہاکہ نوازشریف نے پی پی پی کی قیادت پر مقدمات کیلئے سیف الرحمان کی قیادت میں احتساب کمیشن بنایا ،آج جو نیب ہے اس کا ڈھانچہ بھی پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کا بنایا ہوا ہے ،چیئرمین نیب بھی پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے دور کے بنائے ہوئے ہیں ،نوے فیصد مقدمات بھی پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے دور کے بنائے ہوئے ہیں ،تحریک انصاف نے نیب قانون میں ترمیم کی کوشش کی ،تحریک انصاف

کو لوگوں نے احتساب کے لیے ووٹ دیا ،ہمیں احتساب کے نظام میں کمزوریوں کا احساس ہے ،لوگ سوال کرتے ہیں کیوں لوگ احتساب سے بچ کر باہر نکل جاتے ہیں ،پارلیمنٹ مل کر بیٹھے اور نیب قانون کی کمزوریوں کو دور کرے ،ہم نے احتساب کے قانون کو مضبوط کرنا ہے ،ترمیم کو احتساب کے قانون سے بچنے کا ذریعہ نہیں بننا چاہیے۔ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ اوورسیز مزدوروں کا ملک کی ترقی میں اہم کردار ہے ،کورونا کی صورتحال میں اورسیز پاکستانیوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ،حکومت نے اورسیز پاکستانیوں کو واپس لانے کے لیے کوششیں کی ہیں ،واپس آنے والے پاکستانیوں کے لیے پورٹل لانج کیا ،حکومت شہریوں کی خدمت کے لیے ہر ممکن کوشش کررہی ہے ۔کرشنا کماری نے کہاکہ ریڈیو پاکستان کے ڈیلی ویجز دوہزار ملازمین کو تین ماہ سے تنخواہیں نہیں ملیں ،ڈیلی ویجز ملازمین فاقوں پر مجبور ہو رہے ہیں ،چیئرمین سینیٹ نے معاملہ حل کرنے کی ہدایت کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…