داتا دربار حملے کے سہولت کار کو سزا سنا دی گئی

12  جولائی  2020

لاہو ر ( آن لائن ) داتا دربار حملے کے سہولت کار کو سزا سنا دی گئی۔تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے داتا دربار بم دھماکے کے سہولت کار محسن کو بارودی مواد رکھنے کے جرم میں سزا سنا دی ہے۔عدالت نے مجرم محسن کو دو دفعہ عمرقید اور ایک بار 14 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ انستداد دہشت گردی کی عدالت نے مجرم کی تمام جائیداد ضبط کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔سرکاری وکیل نے

عدالت کو بتایا کہ مجرم نے داتا دربار حملے میں سہولت کار کا کردار ادا کیا تھا۔۔28 نومبر2019ء  کو عدالت نے سانحہ داتا دربار لاہور کا فیصلہ سنایا، عدالت نے اپنے فیصلے میں مجرم محسن خان کو 22 بار سزائے موت اور ایک بار عمرقید اور 4لاکھ روپے کرجرمانہ عائد کردیا۔اسی طرح عدالت نے مجرم کو 40،40 ہزار روپے دیت 24 زخمیوں کو بھی ادا کرنے کا حکم بھی دے دیا ہے۔واضح رہے سانحہ داتا دربار کا مرکزی مجرم محسن خان کو لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا۔ محسن خان دہشتگردی کے واقعے میں سہولت کار تھا۔ محسن خان کا تعلق چارسدہ کے علاقے شب قدر سے ہے۔ سکیورٹی اداروں نے اس کے قبضے سے دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا تھا۔ اسی طرح سانحے کے خود کش حملہ آورکی شناخت بھی ہوگئی ہے۔ سی ٹی ڈی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ خود کش حملہ آور صادق اللہ مہمند افغانستان کا رہائشی تھا اور افغانی پاسپورٹ پر پاکستان میں داخل ہوا تھا ۔  داتا دربار حملے کے سہولت کار کو سزا سنا دی گئی۔تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے داتا دربار بم دھماکے کے سہولت کار محسن کو بارودی مواد رکھنے کے جرم میں سزا سنا دی ہے۔عدالت نے مجرم محسن کو دو دفعہ عمرقید اور ایک بار 14 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ انستداد دہشت گردی کی عدالت نے مجرم کی تمام جائیداد ضبط کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…