لاہور (آن لائن) سابق وزیراعظم نواز شریف کو سزا سنانے والے احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کے حوالے سے کی جانے والی جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔ 13 صفحات پر مشتمل اس انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق جج ارشد ملک نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو سزا دینے کے بعد جاتی امرا جاکر نواز شریف سے ملاقات کی رپورٹ کے مطابق ارشد ملک کی جانب سے جمع کروایا گیا
بیان بطور بیان حلفی پیش کیا رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی ارشد ملک سے متعلق ویڈیو منظر عام پر آنے کے حوالے سے کی جانے والی پریس کانفرنس کے بعد ارشد ملک نے اپنی بے گناہی ظاہر کرنے کے لئے پریس ریلیز جاری کی۔ جبکہ ارشد ملک کی جرائم پیشہ گروہ میں رضا کارانہ شمولیت کو ثابت نہیں کرسکے۔ انہوں نے اپنے عمرہ کے دوران سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز سے جدہ میں ملاقات کی۔ جبکہ اس ملاقات کو اچانک قرار نہیں دیا جاسکتا۔ رپورٹ کے مطابق ارشد ملک نے اپنی اپیل کا مسودہ خود تیار کیا۔ ارشد ملک کو استعفیٰ دینے کے لئے 5 سو ملین روپے کی آفر بھی کی گئی۔ جب کہ انہوں نے سول سروس ایکٹ کی خلاف وزری بھی کی۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کو سزا سنانے والے احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کے حوالے سے کی جانے والی جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔ 13 صفحات پر مشتمل اس انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق جج ارشد ملک نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو سزا دینے کے بعد جاتی امرا جاکر نواز شریف سے ملاقات کی رپورٹ کے مطابق ارشد ملک کی جانب سے جمع کروایا گیا بیان بطور بیان حلفی پیش کیا رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی ارشد ملک سے متعلق ویڈیو منظر عام پر آنے کے حوالے سے کی جانے والی پریس کانفرنس کے بعد ارشد ملک نے اپنی بے گناہی ظاہر کرنے کے لئے پریس ریلیز جاری کی