اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) گھریلو مارپیٹ کیخلاف خواتین، بچوں، بڑوں اور نادار افراد کے تحفظ کا بل قومی اسمبلی میں پیش ۔تفصیلات کے مطابق وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ مارپیٹ کے ذمہ دار شخص کو کم سے کم 6 ماہ جبکہ زیادہ سے زیادہ 3 سال قید اور 20 ہزار سے ایک لاکھ روپے
تک جرمانہ کیا جاسکے گا، جرمانہ ادا نہ کرسکنے پر مزید تین ماہ قید ہوسکے گی۔مارپیٹ میں جذباتی، نفسیاتی اور زبانی استحصال بھی شامل ہوگا، اس کے علاوہ دیوانگی یا تہمت لگاکر بیوی کو طلاق یا دوسری شادی کی دھمکی دینا بھی مارپیٹ میں شمار ہوگا، بیوی کو کسی دوسرے شخص سے تعلقات قائم کرنے پر مجبور کرنا بھی مارپیٹ میں شامل ہوگا۔