اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پیمرا کی جانب سے 24 نیوز چینل کی بندش کا حکم نامہ جاری کر دیا گیا ہے۔ آف لائن ہونے سے پہلے 24 نیوز چینل کی اینکر انتہائی رنجیدہ تھیں اور انہوں نے انتہائی جذباتی باتیں کیں، انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے سوال کیا کہ آخر ان سمیت دیگر صحافیوں کاکیا قصور ہے۔انہوں نے کہا کہ چینل بند ہونے سے تقریباً ایک ہزار ملازمین بے روزگار ہو جائیں گے، انہوں نے کہا کہ
اس کا مطلب ہے کہ ایک ہزار خاندانوں کا چولہا بجھ جائے گا، کئی ایسے لوگ ہیں جو اکیلے ہی خاندان کے کفیل ہیں، انہوں نے کہا کہ 24 نیوز کو حق اور سچ بات کہنے کی سزا دی جا رہی ہے۔ میں نے اس چینل سے سیکھا کہ کبھی بھی حق و سچ کے علاوہ کوئی بات عوام کو نہیں بتانی ہے۔ اینکر نے کہا کہ میں وزیراعظم سے سوال کرتی ہوں کہ وہ کیا کر رہے ہیں، ان دو سالوں کے اندر کئی چینل بند ہوئے ہیں اور کئی صحافی بے روزگار ہوئے ہیں۔ میرا کیا قصور ہے ہمارے ساتھیوں کا کیا قصور ہے اور ہمارے ادارے کا کیا قصور ہے جس نے ہمیشہ حق و سچ کی آواز کو بلند کیا ہے۔ بہت ہی دکھ کے ساتھ میں اظہار کروں گی زندگی رہی اور قسمت رہی اور اللہ نے چاہا تو اس منچ پر آپ سے ملاقات ہو گی۔دوسری جانب نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے 24 نیوز پر بندش کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی 24 نیوز کی جلد بحالی کا مطالبہ کرتی ہے۔ اپنے بیان میں شیری رحمان نے کہاکہ 24 نیوز پر بندش سے ادارے کے 965 ملازمین کی نوکریاں خطرے میں آ چکی ہیں، پہلے ہی ان 22 ماہ میں سینکڑوں صحافے بیروزگار ہو چکے ہیں، 24 نیوز کو سچ بولنے کی سزا دی جا رہی ہے۔ شیری رحمان نے کہاکہ یہ کیسی جمہوری حکومت ہے جو صرف تعریف سسنا چاہتی ہے، آئینہ دکھانے پر میڈیا مالکان جیل میں ڈالا جا رہا اور چینلز پر بندش لگائی جا رہی، وزراء بھی حکومت کی کارکردگی پر تنقید کر رہے تو کیا ان پر بھی پابندی لگائی جا رہی، خود کو میڈیا کی پراڈکشن کہنے والے اب میڈیا پر عذاب بن کر نازل ہو رہے۔شیری رحمان نے کہاکہ حکومت کس کس کو خاموش کرے گی، حکومت سیاستدانوں اور میڈیا کو انتقام کا نشانا بنانا چھوڑ دے۔