کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)سندھ حکومت نے ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم کی مخالفت کرتے ہوئے صوبائی حکومت کے نصاب کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کی زیرصدارت اجلاس تعلیمی نصاب کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں وفاق اور صوبےکےایک جیسےتعلیمی نصاب کی مخالفت کی گئی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ
صوبائی حکومت اپنا تعلیمی نصاب برقرار رکھےگی تاہم وفاق کےنصاب میں اچھی چیزکوصوبائی نصاب میں شامل کیاجائے گا۔اجلاس میں طے ہوا کہ صوبائی تعلیم نصاب ختم کر کے وفاق کانصاب نہیں اپناسکتے۔چند روز قبل وزیراعظم عمران خان نے ہدایات دی تھیں کہ ہرممکن کوشش کی جائے کہ کورونا صورتحال کے باعث تدریسی عمل کسی صورت متاثر نہ ہو اور یکساں نصاب تعلیم کے ملک بھرمیں نفاذ کی کوششیں تیز کی جائیں۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت نظام تعلیم میں اصلاحات سےمتعلق جائزہ اجلاس ہوا تھا جس میں کوروناصورتحال کےتناظرمیں تعلیمی سرگرمیوں کو آگے بڑھانے پر غور کیا گیا اور مدرسہ اصلاحات، ہنر مند پاکستان کے فروغ، ہائرایجوکیشن شعبے میں اصلاحات کا جائزہ لیا گیا۔وزیراعظم کو ملک میں یکساں نصاب تعلیم متعارف کرانے پر بریفنگ دی گئی، بریفنگ میں بتایا گیا پہلی جماعت سے پانچویں کے لئے متفقہ نصاب تشکیل دے دیا گیا ہے، متفقہ نصاب کااپریل 2021میں نفاذ کر دیا جائے گا، چھٹی سے8ویں جماعت کےنصاب پراسٹیک ہولڈرزسے مشاورت جاری ہے۔اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ملک کےتعلیمی نظام میں طبقاتی تفریق کوختم کرنااولین ترجیح ہے، یکساں نصاب تعلیم کے ملک بھر میں نفاذ کی کوششیں تیز کی جائیں۔وزیراعظم نے ہدایت کی مدارس کو مرکزی دھارے میں لانے کی پالیسی پر کام تیز کیا جائے اور مدارس میں زیرتعلیم بچوں کو جدید تعلیم سے آراستہ کیا جائے جبکہ مدارس سے طے شدہ لائحہ عمل پرعملدرآمد کیلئے کوششیں تیز کی جائیں۔