اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور کی جانب سے قومی اسمبلی میں کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ پیش کرنے کے موقع پر کہا گیا کہ ہمارے 30فیصد پائلٹس کے پاس جعلی لائسنس ہیں ، یہ بات سامنے آتے ہی دنیا بھر میں تہلکہ مچ گیا۔
عالمی سطح پر قومی ائیر لائن کی ساکھ تباہ ہو کر رہ گئی ، اس حوالے سے سینئر صحافی نجم سیٹھی نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے نے بھی بہت سے پائلٹس کو گرائونڈ کردیا ہے ،اب انہوں نے 260یا 262کی لسٹ دی ہے ، اس لسٹ میں بھی بہت ساری خامیاں ہیں ، کچھ پائلس تو ریٹائرڈ ہو چکے ہیں ، کچھ فوت شدہ ہیں ، فہرست میں کئی پائلٹس کے نام بھی غلط درج ہیں ، شاید وزیر صاحب نے بھی اس پر غور نہیں کیا، انہیں یہ بھی پتہ کون سا پائلٹ کہاں چلا گیا ہے ،رپورٹ میں یہ بھی بتانا چاہئے تھا کہ ان پائلٹوں کو جعلی لائسنس کیسے مل گئے ؟کوتاہی کہاں ہوئی، کون سی کنڈیشنز انہوں نے پوری نہیں کی ، کیا سب نے ایک ہی قسم کی شرائط پوری نہیں کیں ؟یا سب نے اپنے ٹیسٹ پورے نہیں کئے، پاکستان میں تو ڈرائیونگ لائسنس بھی ایسے ہی مل جاتے ہیں کیا اس کا بھی سیکنڈل بنا دیا جائے، اب مسئلہ کیا ہے وہ کہتے ہیں کہ ٹریننگ کسی کی تھی امتحان کسی اور نے آکر دیدیا، بتائیں تو سہیں کو ن سا امتحان ، سائنس کا امتحان ، جنرل نالج کا امتحان یا فلائنگ کا امتحان تھا، کس زبان میں تھا یہ امتحان کہ وہ فیل ہو گئے ، ٹیکنیکل امتحان تو خود پاس کئے ہیں ان پائلٹس نے ، یہ اپنی جگہ تو یہاں کسی کو نہیں بٹھا سکتے ، پروگرام کے دوران انہوں نے یہ انکشاف کیا کہ اقوام متحدہ نے اپنے سٹاف کو پی آئی اے پر سفر کرنے سے روک دیا ہے ، نوٹیفکیشن بہت طریقے سے اور خاموشی سے جاری کیا گیا ۔