اسلام آباد (آن لائن )قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی نوید قمر اور وفاقی وزیر علی زیدی آمنے سامنے آ گئے ، نوید قمر جذباتی ہو گئے اور کوٹ اتار کر کہنے لگے کہ ’’ آجائو پھر لڑ لیتے ہیں ‘‘۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت جاری تھا کہ اس دوران علی زیدی نے اپنی تقریر کا آغاز کیا تو انہوں نے سپلیمنٹری گرانٹس کے بجائے پی پی کی قیادت پر سخت تنقید کے تیر چلانے شروع کر دیئے ، علی زیدی عزیر بلوچ کے حوالے سے جے آئی ٹی کی رپورٹ لے آئے اور انہوں نے ایک ایک کا نام لے کر الزامات لگائے کہ کون کون ملوث تھا ، اس پر پیپلز پارٹی کے کچھ اراکین سخت غصے میں آ گئے۔معاملہ زیادہ گرم ہوا تو نوید قمر کھڑے ہوئے اور انہوں نے حالات کو ٹھندا کرنے کی کوشش کی اور معاملے کو رفع دفع کرنے میں لگ گئے اور سپیکر نے بھی اسی وجہ سے نوید قمر کو کہا کہ آپ بات کریں۔نوید قمر نے کہا کہ یہ رویہ مناسب نہیں ہے ، علی زیدی نے عبدالقادر پٹیل کا نام لیاہے تو وہی اس کی وضاحت کریں گے۔تاہم اس دوران معاملہ ایک مرتبہ پھر گرم ہوا اور نوید قمر جذباتی ہو گئے اور انہوں نے کورٹ اتارتے ہوئے کہا کہ ’’ آجائو پھر لڑ لیتے ہیں۔‘‘اس دوران عبدالقادر پٹیل کھڑے ہوئے اور علی زیدی کے الزامات کی وضاحت دینے لگے تو سپیکر قومی اسمبلی نے اس کو بیٹھ جانے کا کہا تاہم نہ بیٹھنے پر سپیکر نے اس کا مائیک ہی بند کر دیا۔