جمعہ‬‮ ، 18 اپریل‬‮ 2025 

وائرس ہمارے جین’’چوری ‘‘کر کے اور بھی خطرناک اور ہلاکت خیز بن سکتے ہیں یہ جینیاتی مشینری کو ہی ہائی جیک نہیں کرتے بلکہ ۔۔۔عالمی تحقیقی ٹیم کے نئے انکشافات

datetime 29  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ماہرین کی ایک عالمی تحقیقی ٹیم نے نیا انکشاف کیا ہے کہ انسانوں کو بیمارے کرنے والے سینکڑوں وائرس انسان ہی کا جنیاتی کوڈ چوری کر کے خود کو تبدیل کر سکتے ہیں اس اس کے طرح ارتقا پذیر ہو کر مستقبل میں اور بھی خطرناک اور ہلاکت خیز بن سکتے ہیں ۔قومی موقر نامے 92میں شائع رپورٹ کے مطابق یہ بات سبھی جانتے ہیں کہ وائرس جب کسی جاندار پر حملہ کرتے ہیں تو سب سے پہلے اس کی جینیاتی مشینری پر قبضہ کر کے اس سے اپنی ہی مزید نقلیں تیار کرانے لگتے ہیں

جس کے نتیجے میں جاندار بیماری پڑ جاتا ہے اور ہلاک بھی ہو سکتا ہے۔ انسانوں کا معاملہ بھی اس سے کچھ مختلف نہیں جنہیں ہر وقت طرح طرح کے وائرسوں کا سامنا رہتا ہے ۔ البتہ وائرس کے ماہرین (وائرولوجسٹس)میں سے کچھ کو شبہ تھا کہ ’’آراین اے وائرس‘‘کی وسیع جماعت سے تعلق رکھنے والے بیشتر وائرس جب انسان پر حملہ آور ہوتے ہیں تو وہ صرف اس کی جنییاتی مشینری کو’’ہائی جیک‘‘ہی نہیں کرتے بلکہ انسانی جنیاتی کوڈ کا کچھ حصہ چور کر کے اسے اپنے جنیوم ’’جین کے مجموعے‘ میں شامل کر لیتے ہیں ۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…