اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ماہرین کی ایک عالمی تحقیقی ٹیم نے نیا انکشاف کیا ہے کہ انسانوں کو بیمارے کرنے والے سینکڑوں وائرس انسان ہی کا جنیاتی کوڈ چوری کر کے خود کو تبدیل کر سکتے ہیں اس اس کے طرح ارتقا پذیر ہو کر مستقبل میں اور بھی خطرناک اور ہلاکت خیز بن سکتے ہیں ۔قومی موقر نامے 92میں شائع رپورٹ کے مطابق یہ بات سبھی جانتے ہیں کہ وائرس جب کسی جاندار پر حملہ کرتے ہیں تو سب سے پہلے اس کی جینیاتی مشینری پر قبضہ کر کے اس سے اپنی ہی مزید نقلیں تیار کرانے لگتے ہیں
جس کے نتیجے میں جاندار بیماری پڑ جاتا ہے اور ہلاک بھی ہو سکتا ہے۔ انسانوں کا معاملہ بھی اس سے کچھ مختلف نہیں جنہیں ہر وقت طرح طرح کے وائرسوں کا سامنا رہتا ہے ۔ البتہ وائرس کے ماہرین (وائرولوجسٹس)میں سے کچھ کو شبہ تھا کہ ’’آراین اے وائرس‘‘کی وسیع جماعت سے تعلق رکھنے والے بیشتر وائرس جب انسان پر حملہ آور ہوتے ہیں تو وہ صرف اس کی جنییاتی مشینری کو’’ہائی جیک‘‘ہی نہیں کرتے بلکہ انسانی جنیاتی کوڈ کا کچھ حصہ چور کر کے اسے اپنے جنیوم ’’جین کے مجموعے‘ میں شامل کر لیتے ہیں ۔