ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

کسی خفیہ ایجنسی کی مدد کے بغیر اسٹاک ایکسچینج پر حملہ ممکن نہ تھا، ڈی جی رینجر سندھ کا دھماکہ خیز دعویٰ

datetime 29  جون‬‮  2020 |

کراچی(آن لائن) ڈی جی رینجرز سندھ عمر بخاری نے کہا کہ کسی خفیہ ایجنسی کی مدد کے بغیر یہ حملہ ممکن نہ تھا، اس کی تہہ تک پہنچیں گے، رینجرز، پولیس اور سیکیورٹی نے 8منٹ میں حملہ ناکام بنایا اور حملے کی ذمہ داری کالعدم بی ایل اینے قبول کرلی ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے کے حوالے سے ڈی جی رینجرز سندھ اور ایڈیشنل آئی جی نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی،

ڈی جی رینجرز سندھ عمر بخاری نے کہا 10بجکر2منٹ پر گاڑی میں سوار4 دہشت گرد آئے، دہشت گردوں نیاندر آنے کیلئے فائرنگ کی اور 10بجکر10منٹ پر دہشت گردوں کو ختم کردیا گیاتھا، کمبائنڈ یونٹ نے 8منٹ میں دہشتگردوں کو ناکام بنادیا۔ڈی جی رینجرز سندھ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی اسٹریٹ فائرنگ سے کچھ شہری زخمی ہوئے، تاہم 8منٹ میں چاروں دہشت گردوں کوہلاک کردیا تھا، سیکیورٹی پرمامور جوانوں نے2 دہشت گردوں کو پہلی انٹرنس پر مار گرایا جبکہ دیگر دو دہشت گرد اندر آئے تو سیکیورٹی عملے سے سامنا ہوا۔عمر بخاری نے کہا کہ دہشت گرد اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں داخل نہیں ہوسکے، رینجرز،پولیس، اسٹاک مارکیٹ کے سیکیورٹی گارڈز نے حملہ ناکام بناتے ہوئے داخلی راستے پر ہی تمام دہشت گردوں کو ختم کردیاگیا۔ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں گھسنا چاہتے تھے، ہر دہشت گرد مکمل طور پر اسلحہ سے لیس تھا، دہشت گرد حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کرلی ہے۔ ڈی جی رینجرز سندھ نے مزید کہا کہ دہشت گرد پاکستان کی معیشت اور امن کو ٹھیس پہنچاناچاہتے تھے، شہر قائد کا امن خراب کرنیکی ناکام کوشش کی گئی، دہشت گردوں کے حملے کی تفصیلی انکوائری ہوگی، کسی بھی دہشتگرد حملے کے پیچھے کوئی نہ کوئی محرکات ہوتے ہیں، کراچی کاامن بھارتی ایجنسی را کیلئے فرسٹریشن کا باعث تھا، یہ حملہ کسی خفیہ ایجنسی کے بغیر

نہیں ہوسکتا۔عمر بخاری کا کہنا تھا کہ بھارتی ایجنسی ”را“ کی فرسٹریشن آپ کے سامنے ہے، ہم نے کافی نیٹ ورکس کیلوگوں کو پکڑ ا ہے، لا اینڈ انفورسمنٹ ایجنسیز نے دہشت گردوں کیخلاف ایکشن لیا، جس کے بعد دہشت گردوں کو اپنے مقاصد میں کامیاب ہونے کیلئے جگہ نہیں مل رہی تھی۔انھوں نے مزید بتایا کہ ملک دشمنوں کی کوشش ہے بچے کچے دہشت گردوں سے امن کراب کیاجائے، دہشت گردوں کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیں گے، کسی خفیہ ایجنسیز کی مدد کے بغیر یہ حملہ ممکن نہ تھا،اسکی تہہ تک پہنچیں گے۔

ڈی جی رینجرز کا کہنا تھا کہ کراچی میں پچھلی ڈیڑ ھ سال میں کوئی دہشتگردی کا واقعہ نہیں ہوا، صورتحال سے مکمل طورپرآگاہ اوراسکے سدباب کیلئے تیارہیں، پولیس،رینجرز ودیگر انٹیلی جنس ایجنسیز میں اچھی کوآرڈینیشن ہے، چاروں دہشتگردوں کو 8منٹ میں مارنا اسی کوآرڈینیشن کا نتیجہ ہے۔عمر بخاری نے کہا کہ بلوچستان میں آپریشن بھرپور انداز سے جاری ہے، عوام سے اپیل ہے،رینجرز پولیس، دیگر اداروں پر اعتماد رکھیں۔ ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ چینی قونصلیت پرحملے کو ڈیڑھ سال ہوچکا ہے، ڈیڑھ سالوں میں بہت سارے لوگوں کوپکڑاگیا تاہم دہشت گردوں سے مقابلے میں انسپکٹر شاہد شہید ہوئے اور 3پولیس اہلکار زخمی ہوئے ان کی حالت خطرے سے باہرہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…