پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

حکومت صرف کاغذی کارروائی کرتی ہے فیصلہ کرنے کی ہمت نہیں، چیف جسٹس گلزار احمدکے تہلکہ خیز ریمارکس

datetime 26  جون‬‮  2020 |

اسلام آباد (این این آئی)چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے ریمارکس دیے ہیں کہ حکومت کو معلوم ہی نہیں کہ کرنا کیا ہے، حکومت صرف کاغذی کارروائی کرتی ہے فیصلہ کرنے کی ہمت نہیں ہے۔عدالت عظمیٰ میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں بینچ نے نجی دوا ساز کمپنی کی جانب سے قیمتوں میں اضافے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ

پاکستان میں ادویات سازوں کی بہت بڑی مافیا ہے، کیا وفاقی کابینہ نے ادویات کی قیمتوں سے متعلق کوئی فیصلہ کیا؟اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ معاملہ کابینہ نہیں ٹاسک فورس کو بھیجا گیا تھا، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ لگتا ہے ٹاسک فورس فیصلہ کرنے کے بجائے معاملے پر بیٹھ ہی گئی ہے۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) آخر کیا کر رہی ہے؟، حکومت کو معلوم ہی نہیں کہ کرنا کیا ہے، حکومت صرف کاغذی کارروائی کرتی ہے فیصلہ کرنے کی ہمت نہیں ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت خود کچھ کرتی نہیں فیصلے کرنے کے لیے معاملہ ہمارے گلے ڈال دیا جاتا ہے، ادویات کمپنیاں ہوں یا خریدار سب ہی غیر یقینی صورتحال میں رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دوا ساز کمپنیاں خام مال خریداری کے نام پر سارا منافع باہر بھیج دیتی ہیں، ڈریپ کہتی ہے کہ مٹھی گرم کرو تو سارا کام ہوجائے گا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ افسوس ہوتا ہے کہ حکومت کوئی کام نہیں کر رہی، حکومت خود فیصلہ کرتی نہیں اور ہائی کورٹ کے فیصلے چیلنج کرتی ہے۔سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ نجی کمپنی نے باسکوپان نامی دوا مارکیٹ سے غائب کر رکھی ہے، دوا کی قیمت پوری نہ ملے تو مارکیٹ سے غائب کر دی جاتی ہے، اس پر جسٹس اعجاز الاحسن بولے کہ ڈریپ بروقت فیصلہ نہ کرے تو مقررہ مدت کے بعد ازخود قیمت بڑھ جاتی ہے۔عدالتی ریمارکس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ نجی کمپنی نے 8 ادویات کی قیمتیں بڑھائیں، ڈریپ نے ایکشن لیا تو سندھ ہائی کورٹ نے حکم امتناع دے دیا۔بعد ازاں عدالتی عملے کی جانب سے یہ بینچ کو بتایا گیا کہ نجی کمپنی کے وکیل دوسری عدالت میں مصروف ہیں، جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…