اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے طے نہیں ہوسکا لاک ڈائون یا سمارٹ لاک ڈائون کر نا چاہیے ،عطاء الرحمن کہہ رہے ہیں کہ شرح اموات بہت زیادہ ہیں،اس وقت سندھ کے ہر گھر سے کورونا مریض نکل رہے ہیں،پلازمہ پر لوگوں نے ٹھیکیداری شروع کردی ہے،پیش کیا گیا بجٹ غیر حقیقی ہے،کورونا جنگ کی طرح ہے ،ہمیں جنگ کے اصول اختیار کرنے ہونگے،
وزیراعظم لاڑکانہ گئے اور ہرن کے روسٹ کھائے، ہسپتالوں میں نہیں جاتے جہاں جنگ لڑی جارہی ہے ،خورشید شاہ کو بابائے پارلیمنٹ ڈکلیئر کیا جائے،ملک کو بچانا ہے تو ریاست کو عوام کے ساتھ تعلق بنانا ہوگا۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے نفیسہ شاہ نے کہاکہ پلوامہ کے موقع پر اپوزیشن نے عمران خان سے کہا کہ آپ جنگ ڈکلیئر کریںلیکن وزیر اعظم نے کہا کہ میں کیا کروں،ٹڈی دل کا حملہ ایک سال پہلے ہوا، ایک پچاس سال پرانا جہاز بھیج دیا،پاکستان میں یہ طے نہیں ہوسکا کہ لاک ڈاؤن کرنا چاہیے یا سمارٹ لاک ڈاؤن۔ انہوںنے کہاکہ عطاء الرحمن کہہ رہے ہیں کہ شرح اموات بہت زیادہ ہیں،اس وقت سندھ کے ہر گھر سے کورونا مریض نکل رہے ہیں،پلازمہ پر لوگوں نے ٹھیکیداری شروع کردی ہے،پیش کیا گیا بجٹ غیر حقیقی ہے،آئی ایم ایف کے پلے بک کے مطابق بجٹ دیا گیا،طائون کی وجہ سے ریاستیں ٹوٹی ہیں،کورونا جنگ کی طرح ہے اور جنگ کے اصول اختیار کرنے ہونگے۔ انہوںنے کہاکہ جنگ کا میدان حکومت نے کورونا کے بجائے اپوزیشن کو بنایا ہے،حکومت نے پارلیمنٹ کو اس وقت لاک ڈاؤن کیا جب قوم کو اس کی ضرورت تھی،وزیراعظم لاڑکانہ گئے اور ہرن کے روسٹ کھائے،وزیراعظم ہسپتالوں میں نہیں جاتے جہاں جنگ لڑی جارہی ہے،امریکہ میں روزانہ شام کو چھ بجے ڈاکٹرز اور طبی عملے کیلئے عوام تالیاں بجاتے ہیں،جو لوگ کورونا سے متاثر ہیں یا ان سے لڑ رہے ہیں ان کو ٹی وی پر لائیں،ایک وزیر ٹی وی پر بیٹھ کر کہتی ہیں کہ کورونا کے انیس پوائنٹس ہیں،اسد عمر کہتے ہیں کہ کورونا کے بارے گوروں کی بات نہیں سنیں گے،اس وقت صحافیوں کا اپوزیشن سمیت ہر طبقے کا دم گھٹ رہا ہے،خورشید شاہ کو بابائے پارلیمنٹ ڈکلیئر کیا جائے،یہ توقع نہ کریں کہ دنیا کا کوئی ملک آپ کو اس بحران سے نکال سکے گا،اس ملک کو بچانا ہے تو ریاست کو عوام کے ساتھ تعلق بنانا ہوگا۔