پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

وزیراعظم لاڑکانہ گئے اور ہرن کے روسٹ کھائے، ہسپتالوں میں نہیں جاتے جہاں جنگ لڑی جارہی ہے، ملک کو بچانا ہے تو یہ کام کرنا ہو گا، پیپلز پارٹی کا حیرت انگیز مشورہ

datetime 24  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے طے نہیں ہوسکا لاک ڈائون یا سمارٹ لاک ڈائون کر نا چاہیے ،عطاء الرحمن کہہ رہے ہیں کہ شرح اموات بہت زیادہ ہیں،اس وقت سندھ کے ہر گھر سے کورونا مریض نکل رہے ہیں،پلازمہ پر لوگوں نے ٹھیکیداری شروع کردی ہے،پیش کیا گیا بجٹ غیر حقیقی ہے،کورونا جنگ کی طرح ہے ،ہمیں جنگ کے اصول اختیار کرنے ہونگے،

وزیراعظم لاڑکانہ گئے اور ہرن کے روسٹ کھائے، ہسپتالوں میں نہیں جاتے جہاں جنگ لڑی جارہی ہے ،خورشید شاہ کو بابائے پارلیمنٹ ڈکلیئر کیا جائے،ملک کو بچانا ہے تو ریاست کو عوام کے ساتھ تعلق بنانا ہوگا۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے نفیسہ شاہ نے کہاکہ پلوامہ کے موقع پر اپوزیشن نے عمران خان سے کہا کہ آپ جنگ ڈکلیئر کریںلیکن وزیر اعظم نے کہا کہ میں کیا کروں،ٹڈی دل کا حملہ ایک سال پہلے ہوا، ایک پچاس سال پرانا جہاز بھیج دیا،پاکستان میں یہ طے نہیں ہوسکا کہ لاک ڈاؤن کرنا چاہیے یا سمارٹ لاک ڈاؤن۔ انہوںنے کہاکہ عطاء الرحمن کہہ رہے ہیں کہ شرح اموات بہت زیادہ ہیں،اس وقت سندھ کے ہر گھر سے کورونا مریض نکل رہے ہیں،پلازمہ پر لوگوں نے ٹھیکیداری شروع کردی ہے،پیش کیا گیا بجٹ غیر حقیقی ہے،آئی ایم ایف کے پلے بک کے مطابق بجٹ دیا گیا،طائون کی وجہ سے ریاستیں ٹوٹی ہیں،کورونا جنگ کی طرح ہے اور جنگ کے اصول اختیار کرنے ہونگے۔ انہوںنے کہاکہ جنگ کا میدان حکومت نے کورونا کے بجائے اپوزیشن کو بنایا ہے،حکومت نے پارلیمنٹ کو اس وقت لاک ڈاؤن کیا جب قوم کو اس کی ضرورت تھی،وزیراعظم لاڑکانہ گئے اور ہرن کے روسٹ کھائے،وزیراعظم ہسپتالوں میں نہیں جاتے جہاں جنگ لڑی جارہی ہے،امریکہ میں روزانہ شام کو چھ بجے ڈاکٹرز اور طبی عملے کیلئے عوام تالیاں بجاتے ہیں،جو لوگ کورونا سے متاثر ہیں یا ان سے لڑ رہے ہیں ان کو ٹی وی پر لائیں،ایک وزیر ٹی وی پر بیٹھ کر کہتی ہیں کہ کورونا کے انیس پوائنٹس ہیں،اسد عمر کہتے ہیں کہ کورونا کے بارے گوروں کی بات نہیں سنیں گے،اس وقت صحافیوں کا اپوزیشن سمیت ہر طبقے کا دم گھٹ رہا ہے،خورشید شاہ کو بابائے پارلیمنٹ ڈکلیئر کیا جائے،یہ توقع نہ کریں کہ دنیا کا کوئی ملک آپ کو اس بحران سے نکال سکے گا،اس ملک کو بچانا ہے تو ریاست کو عوام کے ساتھ تعلق بنانا ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…