ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’ میرے ویژن کے مطابق چلے گا وہ رہے گا، جو نہیں چلے گا وہ نہیں رہے گا‘‘ وفاقی وزراء کی کابینہ اجلاس میں تلخ کلامی ، وزیراعظم عمران خان نے فیصلہ سنا دیا ‎

datetime 24  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ روز کابینہ اجلاس کا مکمل احوال سامنے آگیا۔ تفصیلات کے مطابق اینکر پرسن عمران خان نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ میں اس وقت دو طرح کے لوگ موجود ہیں ایک وہ جو لوگوں کے ووٹوں سے منتخب ہو کر ایوان میں آئے جن میں مراد سعید ، شہریار آفریدی، فیصل واڈا، فوادچوہدری، علی محمد خان، علی زیدی شامل ہیںجبکہ دوسرے وہ لوگ ہیں جو نان الیکٹڈ ہیں

یہ اپنے اثرو رسوخ اور قابلیت کی وجہ سے وفاقی کابینہ کا حصہ بنے جن میں رزاق داؤد اور ندیم بابر ہیں جن پر کابینہ کو شدید تحفظات ہیں۔اینکر پرسن عمران نے کابینہ اجلاس میں تلخی کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ قبل وزراء نے کہا تھا کہ نان الیکٹڈ لوگ اپنے اثاثے سامنے لائیں تاکہ پتہ چلے انہوں نے کتنا کمایا اور اثاثوں میں کتنا اضافہ ہوا جبکہ ان کی جانب سے ابھی تک کچھ بھی جمع نہیں کرویا گیا ۔ معروف اینکر پرسن کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے ممبران کا موقف ہے کہ ان کی تو موجیں لگیں ہوئی ہیں بڑے عہدے ملے ہوئے ہیں ، یہ لوگ بعد میں نکل جائیں لیکن عوام کو جواب ہمیں دینا پڑ ے گا ۔ فیصل واوڈا جب غصے میں آئے تو وزیراعظم عمران خان انہیں اپنے ساتھ کمرےمیں کیوں لے گئے ؟ اس حوالے سے معروف اینکر کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی اور فواد چودھری میں تلخی شروع ہوئی جس پر فیصل واوڈا بھی شدید غصے میں آگئے ایسامحسوس کیا جارہا تھا کہ ابھی کابینہ وزراء میں لڑائی ہو جائے گی، عمران خان انہیں اس لیے علیحدہ کمرے میں لے گئے تاکہ وہ غصے میں کسی کو کوئی چیز نہ دے ماریں ۔ وزیراعظم عمران خان نے الگ کمرے میں لے جاکر فیصل واڈا سے کہا کہ جو میرے ویژن کے مطابق چلے گا وہ رہے گا، جو نہیں چلے گا وہ نہیں رہے گا۔اینکر عمران خان نے مزید کہا کہ اسد عمر پر کابینہ میٹنگ میں الزام لگایا گیا کہ انہوں نے انتہائی خفیہ رپورٹ لیک کی جو معیشت سے متعلق تھی اور اس رپورٹ میں یہ چیز تھی کہ معیشت تو کرونا آنے سے پہلے ہی تباہ ہوچکی تھی۔ معیشت کرونا کی وجہ سے عمران خان اور حفیظ شیخ کی پالیسیوں کی وجہ سے تباہ ہوچکی ہے۔اینکر عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کی کابینہ میٹنگ میں یہ خوبصورتی ہے کہ وہاں وزراء جوابدہ ہیں، ایک وزیر دوسرے وزیر سے سوال کرتا ہے، تنقید ہوتی ہے لیکن عمران خان کو معاملات سنبھالنے ہوں گے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…