اتوار‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2025 

کراچی کے ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی صورتحال، انتہائی تشویشناک خبر سنا دی گئی

datetime 20  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) شہر قائد کے سرکاری و نجی اسپتالوں میں کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے صرف 15 وینٹی لیٹرز خالی رہ گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق صوبائی محکمہ صحت سے حاصل کردہ اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو ایکسیڈنٹ اینڈ ٹراما سینٹر میں کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے مختص تمام 26 وینٹی لیٹرز اور جناح اسپتال کراچی میں تمام 24 وینٹی لیٹرز بھر گئے ہیں۔

ایس آئی یو ٹی میں تمام 20، او ایم آئی اسپتال میں تمام 6، لیاقت نیشنل اسپتال میں تمام 14، پٹیل اسپتال میں تمام 7، التمش اسپتال میں تمام 7، انڈس اسپتال میں تمام 15، ڈاکٹر ضیا الدین اسپتال کلفٹن میں تمام 4، ڈاکٹر ضیا الدین اسپتال نارتھ ناظم آباد میں تمام 13 اور آغا خان یونی ورسٹی اسپتال میں تمام 17 وینٹی لیٹرز مریضوں سے بھر گئے ہیں۔اس وقت سول اسپتال کراچی میں کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے مختص کیے گئے 12 میں سے 2 وینٹی لیٹرز، ڈاو یونی ورسٹی اسپتال اوجھا کیمپس میں مختص 13 میں سے 1 جب کہ لیاری جنرل اسپتال میں مختص 31 میں سے 12 وینٹی لیٹرز خالی ہیں۔اس کے علاوہ قومی ادارہ صحت برائے اطفال میں بھی 4 وینٹی لیٹر خالی ہیں لیکن وہ بچوں کے وینٹی لیٹر ہیں، بچوں کو اس مرض میں وینٹی لیٹر پر ڈالنے کی تاحال ضرورت نہیں پڑی، نہ ان پر بڑوں کو ڈالا جا سکتا ہے۔خیال رہے کہ ڈھائی کروڑ آبادی والے شہر میں صرف 15 وینٹی لیٹرز کا خالی رہ جانا تشویش ناک ہے جو تیزی سے بڑھتے ہوئے مریضوں کے پیش نظر بہت جلد بھر جائیں گے جس کے بعد اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کے حصول کے لیے افراتفری کی صورت حال سامنے آنے کا خدشہ ہے۔واضح رہے کہ کراچی میں سرکاری و نجی سطح پر کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے 216 وینٹی لیٹرز مختص کیے گئے ہیں جن میں سے بچوں کے 4 وینٹی لیٹر ہٹا کر 212 وینٹی لیٹرز میں سے 197 وینٹی لیٹرز مریضوں سے بھر چکے ہیں جب کہ صرف 15 وینٹی لیٹرز خالی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…