بنوں (این این آ ئی)کورونا وائرس کے پیش نظر 3ماہ سے بند پاک افغان غلام خان بارڈر کھولنے کا فیصلہ ،افغانستان میں پھنسے 200سے زائد ڈرائیوروں کی گھر واپسی کی امید سے ان کے خاندانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ضلعی انتظامیہ اور پولیس افسران نے پاک افغان بارڈر غلام خان کا دورہ بھی کیا اور وہاں موجود سہولیات کا جائزہ لیا آل ٹرانسپورٹر ایسو سی ایشن شمالی وزیرستان کے صدر نور علی خان نے
میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین ماہ قبل کورونا وائرس کے پیش نظر 16مارچ کو پاک افغان بارڈر کو بند کر دیا گیا تھا جس کی وجہ سے ہمارے 200سے زائد ڈرائیور اپنے کنڈیکٹرز کے ہمراہ وہاں پر پھنس چکے تھے جو کہ کھلے آسمان تلے زندگی گزار رہے تھے اس دوران ایک ڈرائیور کی موت بھی واقع ہوئی دوسری طرف اُن کے گھروں میں بھی فاقوں تک نوبت آپہنچی تھی کیونکہ اتنے عرصے تک اُن کادوسرا کوئی ذریعہ معاش نہیں تھا اس سلسلے میں ہم نے بارہا احتجاج بھی کیا جبکہ گزشتہ روز صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سے ملاقات کیں جنہوں نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود سے پاک افغان بارڈر کھولے جانے کے حوالے سے خصوصی بات چیت کی اور ہمیں 22جون کو بارڈر کھولنے کی یقین دہائی کرائی جس کا خیر مقدم کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے اس فیصلے سے سینکڑوں خاندانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے کہ تین ماہ بعد اُن پیارے اپنے گھروں کو واپس آئینگے انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان سینکڑوں ڈرائیوروں نے تین ماہ وہاں افغانستان میں بے سر و سامانی کی حالت میں کھلے آسمان تلے گزارے ہیں ان دنوں وہ بے روزگار رہے لہذا حکومت ان تمام ڈرائیوروں کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کرے تاکہ وہ دوبارہ اپنی زندگی کو نئے سرے شروع کر سکے اور اپنے خاندان کی کفالت کیلئے تگ و دو کر سکے ۔