اسلام آباد( آن لائن) تحریک انصاف میں متبادل وزیراعظم کے لئے لابنگ ہونا شروع ہو گئی ہے۔ بہت سے لوگ عمران خان کی جگہ لینے کو تیار ہیں،وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آئی تو حمایت کریں گے ،ملک میں فوری طور پر مڈٹرم الیکشن ہی مسائل کا واحد حل ہے ۔ ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ ( ن) کے سینئر رہنما خواجہ اور رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
خواجہ آصف نے کہا کہ حکومتی کارکردگی سے غیر مطمئن کئی لوگوں سے ہم رابطے میں ہیں، اب حکومت کی توڑ پھوڑ کا عمل شروع ہو چکا ہے ،ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف میں ایسے لوگ موجود ہیں جو وزیراعظم کی جگہ لینے کو تیار ہیں اور ان لوگوں نے اس کے لئے لابنگ کا سلسلہ بھی شروع کر لیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے اپنے اراکین اسمبلی بھی ان سے ناراض ہیں۔بعد ازاں مسلم لیگ (ن )کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ لوگ سلیکٹڈ فیصلے ہی کرتے ہیں۔ نواز شریف عدالت کی اجازت سے بیرون ملک علاج کے لیے گئے جبکہ نواز شریف فی الحال سیاسی سرگرمیاں شروع نہیں کرنا چاہتے اور وہ ابھی ڈاکٹروں کے مشورے پر عمل کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اخترمینگل نے حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ اپنی پارٹی سے مشاورت کے بعد کیا اور ہمیں اخترمینگل کے اس فیصلے کا علم نہیں تھا۔ وزیر اعظم عمران خان 4 ووٹوں کی اکثریت سے وزیر اعظم بنے تھے اور اب انہیں قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینا پڑے گا،رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیر اعظم کا انتقامی رویہ کورونا سے بڑا مسئل ہے،پنے دورہ کراچی کے دوران وزیر اعلیٰ سے بھی ملنا گوارا نہیں کیا۔ وزیر اعظم کا رویہ جمہوری روایات کے لیے خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کی حمایت کریں گے۔ مڈٹرم الیکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں مڈٹرم الیکشن ہی مسائل کا حل ہے۔لیگی رہنما نے کہا کہ نیب کی گرفتاریوں کا عمل غیر قانونی ہے، وزیر اعظم نیب کے ذریعے حزب اختلاف سے انتقام لے رہے ہیں اور حکومت چیئرمین نیب کو بلیک میل کر کے مرضی کے کام کرا رہی ہے۔ شہباز شریف کے خلاف بھی انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ لوگ سلیکٹڈ فیصلے ہی کرتے ہیں، سلیکٹڈ لاک ڈاؤن ملک کو بھاری پڑے گا۔