اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے بے نامی اکاونٹس اور ٹیکس چوروں کے خلاف کارروائی کی درخواست مسترد کردی ۔ بد کو دور ان سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخوراست گزار کو ہدایت کی کہ ایف بی آر کو آپ نے درخواست دے دی اب وہ خود اس کو دیکھیں گے۔
وکیل نے کہاکہ بے نامی اکاؤنٹس اور ٹیکس چوری کے خلاف ایف بی آر کو درخواست دی،کارروائی نہیں ہوئی،اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے بھائی کا نام بھی بے نامی پیسہ رکھنے والوں کی لسٹ میں شامل ہے۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیئے کہ عدالت مفروضوں پر کوئی حکم نہیں دے سکتی، آپ نے ایف بی آر میں درخواست دی، اب ایف بی آر کو کام کرنے دیں۔وکیل درخواست گزار نے کہاکہ ایف بی آر میں تین درخواستیں دیں مگر وہاں سے کوئی جواب نہیں ملا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ آپکی درخواست پر ایف بی آر اپنا کام کرے گا، اپکو جواب نہیں دے گا۔ چیف جسٹس نے درخواست گزار وکیل سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں کیا اس کیس میں آپ کا کوئی ذاتی انٹرسٹ ہے؟ ۔ وکیل درخواست گزار نے کہاکہ میرا کوئی ذاتی انٹرسٹ نہیں، میںنے کارروائی کے لیے درخواست دی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ آپ کو ذاتی طور پر اس میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ آپ نے درخواست دی اب ایف بی آر کو کام کرنے دیں، جن کے خلاف آپ نے درخواست دی،انکو فریق ہی نہیں بنایا۔عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔ یاد رہے کہ شہری طفیل خان نے بے نامی اکاؤنٹس اور ٹیکس چوروں کے خلاف کارروائی کا حکم دینے کی درخواست کی تھی۔