اسلام آباد (این این آئی) معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹرشہبازگل نے پیپلز پارٹی دور میں بدنام زمانہ آگسٹا آبدوز سکینڈل میں فرنچ عدالت کے فیصلہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرنچ عدالت نے اپنے سرکاری آفیشلز کو پی پی پی دور حکومت میں زرداری گروپ کو اربوں کمیشن دینے کا مجرم قرار دے دیا ۔
ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ فرنچ عدالت نے اپنے آفیشلز کو الزام ثابت ہونے پر تین سابقہ حکومتی عہدیداروں کو جیل کی سزا سنائی، پاکستان میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان میثاق کرپشن کے باعث یہ کیس منتقی انجام کو نہ پہنچا۔ڈاکٹر شہباز گل نے کہاکہ فرنچ عدالت کے فیصلے نے عمران خان کی اس بات توثیق کر دی کہ پاکستان میں سابقہ ادوار میں کھربوں کی کرپشن کی گئی۔ ڈاکٹر شہباز گل نے کہاکہ سوئس اکاونٹس اور سرے محل کیسز پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے مک مکا کی وجہ سے انجام کو نہ پہنچ سکے۔ ڈاکٹر شہباز گل نے کہاکہ ان کیسز میں مک مکا کی وجہ سے شواہد ضائع کئے گئے ،دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے کی کرپشن بچانے میں مدد کی۔ڈاکٹر شہباز گل نے کہاکہ یہی کارنامے جانتے ہوئے شاید بلاول صاحب فرزند زرداری کہلوانے پر برامان جاتے ہیں، پیپلز پارٹی کے بعد ن لیگ کی کرپٹ قیادت بھی جلد اسی انجام کو پہنچنے والی ہے ،پاکستان میں کرپشن کیسز میں سزا پر یہ خلائی مخلوق اور سلیکٹرز کی گردان شروع کر دیتے ہیں ۔ڈاکٹر شہباز گل نے کہاکہ فرنچ عدالت کا فیصلہ بھی کیا خلائی مخلوق اور سلیکٹرز کی سازش ہے، زرداری گروپ کیا اس سزا کے خلاف فرنچ عدالتوں میں اپیل دائر کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں زیر سماعت کرپشن کیسز میں اس ڈیویلپمنٹ کو بھی کیسز کا حصہ بنانے کی ضرورت ہے ، ساری دنیا میں پاکستان کی بدنامی کا باعث بننے پر زرداری گروپ کے خلاف الگ سے کارروائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ سوئس اکاونٹس اور سرے محل کس پیسے سے بھرے گئے اس کیس کے فیصلے سے سارا کچا چٹھا کھل گیا ہے، وہ دن دور نہیں جب پیپلز پارٹی کے کرپشن پارٹنر ن لیگ پاکستان کے ساتھ ساتھ بیرون ممالک میں بھی انجام کو پہنچیں گے۔