اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) فخرعالم کا ایک وائس نوٹ لیک ہوا جس میں فخرعالم کہہ رہے تھے کہ فوج نے قوم کو سبق سکھانے کےلئے عمران خان کو حکومت دی،اپنے وائس نوٹ میں فخرعالم کا کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان کے وزیراعظم ہیں، سب کہتے ہیں کہ فوج نے انہیں سلیکٹ کیا۔
فوج نے انہیں بٹھایا تو میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ فوج بھی طعنے سن سن کر تنگ آگئی تھی کہ ہماری جان چھڑوائیں نوازشریف سے، ہماری جان چھڑوائیں آصف زرداری سے، ہماری جان چھڑوائیں ن لیگ سے، ہماری جان چھڑوائیں پیپلزپارٹی سے۔فخر عالم نے اپنے وائس نوٹ میں مزید کہا کہ اچھا ایک ہی بار جان چھڑواتے ہیں، ایک ایسا ایکسپیریمنٹ کرو کہ سب کی چیخیں نکل جائیں اور توبہ کرلیں آئندہ کہ کسی اور متبادل کی بات نہ کریں، جو تین ہمارے پاس ہیں انہی پہ چلیں زیادہ شودے نہ بنیں۔بنیادی طور پر عوام کو سبق دیا جارہا ہے سلیکٹرز کی طرف سے،آخر میں فخر عالم زوردار قہقہے لگاتے نظر آتے ہیں۔اس پر فخرعالم کو سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے نہ صرف تنقید کا سامنا کرنا پڑا بلکہ طعنے بھی ملنا شروع ہوگئے۔ سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ یہ اس شخص کا وائس نوٹ میسیج ہے جسے بلاول نے سنسربورڈ کا چیئرمین بنایا، اسے اس وقت تو پیپلزپارٹی بری نہیں لگی، کچھ لوگوں نے فخر عالم کو جنرل رانی (اقلیم اختر) کے طعنے دئیے۔بعدازاں فخرعالم نے اپنے اس وائس نوٹ پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ میرے وائس نوٹ پر ٹوئٹر پر طوفان بدتمیزی کھڑا ہوا ہے، یہ وائس نوٹ ایک پرائیویٹ گروپ میں ہم نے شیئر کیا تھا جس میں تحریک انصاف کے بھی دوست ہیں۔
اس گروپ میں ہم ہنسی مذاق کرتے ہیں اور اس گروپ کا نام “سیاست منع ہے” اور ایک دوسرے کو سیاسی طعنے دیتے ہیں، میمز شئیر کرتے ہیں ۔فخرعالم نے مزید کہا کہ کسی دوست نے یہ فارورڈ کردی، اسے لیکر کسی حتمی نتیجے پر نہ پہنچیں، اس گروپ میں دوسرے لوگوں کے بھی وائس نوٹ موجود ہیں جس میں تحریک انصاف کے دوست بھی شامل ہیں۔ اگر کسی کو بری لگے تو میں معذرت چاہتا ہوں۔