لاہور (آن لائن) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ شوگر ، آٹا و انرجی مافیا حکومت کو اپنی انگلیوں پر نچا رہاہے ۔ عمران خان سرکار نے اقتدار کے حصو ل کے لیے مسلم لیگ اور پی پی پی کی طرح کمپرومائز کیے ۔
نام نہاد الیکٹ ایبل مہرے کندھوں پر سوار کر لیے اسی لیے حکومت ماضی کی حکومتوں کی طرح ناکام ہے اور ہر محاذ پر اسے رسوائیوں کا سامناہے ۔ حکومت تیزی سے قبل از وقت انتخابات کی طرف بڑھ رہی ہے ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ لاک ڈائون نہ کرنے کے موقف کے ساتھ وزیراعظم کا تعلیمی اداروں ، دینی مدارس میں تعلیم پر بندش کا فیصلہ غیر حکیمانہ ہے ۔ تعلیم کے میدان میں بڑا نقصان ہو رہاہے ۔ طالبعلم تعلیم سے عملاً کٹ گئے ہیں ۔ آن لائن سہولتیں نامکمل ہیں اس وجہ سے حکومت تعلیمی ادارے کھولنے کی حکمت عملی اختیار کرے ، خصوصاً دینی مدارس بند رکھنا سیکولر قوتوں کو تقویب دینا ہے ۔ مساجد میں طے شدہ ضابطوں پر مکمل عمل ہواہے ۔ حکومت ہٹ دھرمی ترک کرے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ قومی بجٹ میں غریب ، ملازمت پیشہ افراد ، پنشنرز اور مساجد کے خادموں ، دینی مدارس کے اساتذہ و انتظامی ملازمین اور پرائیویٹ سیکٹر سکولوں کے اساتذہ اور انتظامی ملازمین کی مشکلا ت کا کوئی لحاظ نہیں رکھا گیا۔ قومی بجٹ غریب ، زراعت اور برآمدات دشمن بجٹ ہے ۔ آمدن و خرچ میں بڑا گیپ ہے جو ٹیکسوں اور قرضوں کا بوجھ لائے گا ۔ اقتصادی نظام اور غریب کا کچومر نکال دے گا ۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ شوگر ، آٹا و انرجی مافیا حکومت کو اپنی انگلیوں پر نچا رہاہے ۔