اسلام آباد(آن لائن)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سانحہ پی آئی اے کے لواحقین سے فرداً فرداً تعزیت کیلئے ٹیلیفون پر رابطہ کیا ہے۔صدر نے نو بیاہتا جوڑوں، پیدائش سے پہلے یتیم ہو جانے والے بچوں کی اندوہ ناک داستان سنی۔ جاری بیان کے مطابق صدر عارف علوی نے کہا کہ شہید والدین، بہن بھائیوں، اور مکمل طور پر مٹ جانے والے خاندانوں کی دل شکن کہانی بھی سننے کو ملی۔ جب تک ورثاء سے خود بات نہ کر لی،
تب تک ان کی تکلیف کا اندازہ نہ کر سکا۔جدید ڈی این اے ٹیکنالوجی کے باوجود نعشوں کی شناخت کا انتظار انتہائی اذیت ناک تھا۔ خاندان جنہوں نے گھر کے واحد کفیل کھو دیئے، ان سب کے بارے میں لکھنا مشکل ہے۔اِن خاندانوں کا غم انتہائی گہرا ہے، صدر عارف علوی نے کہا کہ اِن کے غم سے مکمل واقفیت کا دعویٰ نہیں، مگر ہمدردی کے دو بول مرہم کا احساس رکھتے ہیں۔ خاندانوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے کوشش کی اور آئندہ بھی کرتا رہوں گا۔سسٹم کی خرابیوں، حکومت اور میڈیا کے کردار کے بارے میں بھی کچھ ورثاء نے شکایت کی۔ اکثر ورثا نے پی آئی اے اور حکومت کو سراہا۔ صدر نے کہا کہ کنفیوژن اور ہیجان کی وجہ سے تکلیف کا سامنا کرنا پڑا، ورثا نے ایک شفاف انکوائری مکمل کرنے اور ذمے داروں کا تعین کرنے کی درخواست کی ہے۔ تقریباً 22 جون تک رپورٹ سامنے لائی جائے گی۔سانحے کی شفاف تحقیقات سے مستقبل میں ایسے حادثات سے بچا جا سکتا ہے۔ میں نے ورثاء کے ساتھ اْن کے قیمتی جانی نقصان پر اشک باری کی۔اللہ تمام شہداء کو غریق رحمت کریں، اور تمام لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائیں۔ عارف علوی نے کہا کہ شہید والدین، بہن بھائیوں، اور مکمل طور پر مٹ جانے والے خاندانوں کی دل شکن کہانی بھی سننے کو ملی۔ جب تک ورثاء سے خود بات نہ کر لی، تب تک ان کی تکلیف کا اندازہ نہ کر سکا۔جدید ڈی این اے ٹیکنالوجی کے باوجود نعشوں کی شناخت کا انتظار انتہائی اذیت ناک تھا۔ خاندان جنہوں نے گھر کے واحد کفیل کھو دیئے، ان سب کے بارے میں لکھنا مشکل ہے۔