ہفتہ‬‮ ، 01 فروری‬‮ 2025 

معاشی ٹیم میں کرائے کے لوگ ہیں، نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں،نون لیگ اور پیپلز پارٹی کے احتساب کی لمبی لسٹ ہے،جہانگیر ترین ڈبل مزے کر رہے ہیں، خواجہ آصف کی دھماکہ خیز باتیں

datetime 15  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے پارلیمانی لیڈر خواجہ محمد آصف نے آئندہ مالی سال 2020-21کے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاشی ٹیم میں کرائے کے لوگ ہیں،نواز شریف جو ٹیکس ریونیو چھوڑ کر گئے آج بھی اضافہ نہ ہو سکا،عوام پر مزید ٹیکسز لگیں گے،یہ عارضی بجٹ ہے منی بجٹ آئے گا،مارچ میں حالات ان کے کنٹرول سے باہر ہو چکے تھے،یہ اب کرونا کے پیچھے چھپ رہے ہیں،

معیشت سنبھلنے کے دور دور تک آثار نظر نہیں آتے،عمران خان کی حکومت میں ٹیکس ریونیو نواز شریف کی حکومت کے دور سے نہیں بڑھا سکے، نون لیگ اور پیپلز پارٹی کے احتساب کی لمبی لسٹ ہے،رانا تنویر،ایاز صادق اور میرے لئے گرفتار نہ ہوناطعنہ بن گیاہے،ملک میں کرونا کے علاوہ کیاسستاہے،حکمران جھوٹ بولتے ہیں،حج کے انتظامات کے بارے میں سعودی عرب کی حکومت کو اختیار ہے اگر وبا پھیلنے کا خدشہ ہے تو مختصر کیا جا سکتا ہے،جہانگیر ترین ڈبل مزے کررہے ہیں، نہ پھڑے جاؤ تے کورونا توں وی بچو،ہم ماسک پہننا توہین اور کورونا کو زکام کہتے رہے،پچھلے تین ماہ کے بیانات کسی ماہر نفسیات کو دکھائیں اور پوچھیں کہ یہ بندہ کون ہے؟،اگر نوازشریف جھوٹے بناوٹی کیس میں ساری عمر نااہل ہوسکتا ہے،یہ ملک لوٹنے والے نااہل کیوں نہیں ہوسکتے،گورنر سٹیٹ بینک کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔پیر کو اپوزیشن لیڈر کی غیر موجودگی میں خواجہ آصف نے بجٹ پر بحث کا آغازکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بجٹ بحث کے آغاز سے قبل میں میں ان ڈاکٹرز کو سلام پیش کرتا ہوں جو ان نامساعد حالات میں فرنٹ لائن پر اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں،ان لوگوں کے لیے انشورنس کور دیا جائے تاکہ ان کی اشک شوئی ہوسکے۔ خواجہ آصف نے پرانے اور نئے پاکستان میں معاشی اعداد و شمار پیش کر دیئے۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف جو ٹیکس ریونیو چھوڑ کر گئے آج بھی اضافہ نہ ہو سکا،

عوام پر مزید ٹیکسز لگیں گے،معاشی ٹیم میں کرائے کے لوگ ہیں،یہ عارضی بجٹ ہے منی بجٹ آئے گا۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف پی ایس ڈی پی 7سو50 بلین چھوڑ گیا تھا،آج پی ایس ڈی پی 6 سو23 بلین ہے،بے روزگای بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی ایس ڈی پی سے معاشی سرگرمیاں بڑھتی ہیں،حکومت معاشی محاز پر پسپائی اختیار کر رہی ہے،آج پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی اور کارکنان بھی حکومت کا دفاع نہیں کر پارہے ہیں،الیکشن میں

دوسری ٹیموں سے لوگ لے کر ان کی ٹیم میں شامل کیے گئے اور اپنی مرضی کے امپائر بھی لیے،پیپلز پارٹی دور میں بھی حفیظ شیخ بطور وزیر خزانہ بجٹ خسارہ 8.8 فیصد چھوڑ کر گئے تھے،آج جب حفیظ شیخ بجٹ کرتے ہیں تو تب بھی بجٹ خسارہ 9 فیصد سے اوپر چھوڑ کر جائے گا،یہ لوگ آئی ایم ایف کے لیکویڈیٹر نہیں بلکہ انڈر ٹیکر بنے بن چکے ہیں،معیشت سنبھلنے کے دور دور تک آثار نظر نہیں آتے۔ انہوں نے کہاکہ پرانے پاکستان میں جی ڈی

پی 5.5 فیصد تھی،عمران خان کے نئے پاکستان میں جی ڈی پی منفی ہوگئی ہے، نئے پاکستان میں فی کس آمدنی میں واضح کمی آئی ہے،لارج اسکیل مینو فیکچرنگ 5.1 فیصد منفی ہوگئی ہے،نئے پاکستان میں انڈسٹریل گروتھ میں بھی کمی آئی ہے،پرانے پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 5 فیصد تھی اور اب اس حکومت میں 8 فیصد ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافی کر دیتے تو کونسا آسمان گر جاتا،میں

آپ کو نشاندہی کر سکتا ہوں کہ کہاں سے ان کی تنخواہوں میں اضافہ ہوسکتا ہے؟ٹیکس لے کر ری فنڈ دینے کا رواج ختم کریں۔ خواجہ آصف نے حفیظ شیخ اور گور نر اسٹیٹ بینک پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاکہ یہ ملک کا بیڑہ غرق کر کے اپنے آقاؤں کے پاس چکے جائیں گے،ان کانام ایک سی ایل میں ڈالیں۔ انہوں نے کہاکہ نون لیگ اور پیپلز پارٹی کے احتساب کی لمبی لسٹ ہے،رانا تنویر،ایاز صادق اور میرے لئے گرفتار نہ ہوناطعنہ بن

گیاہے،بی آر ٹی اور فارن فنڈنگ کیس کوئی جہاد تھا،آپ نے لوگوں کی جیبوں پر ڈاکے ڈالے ہیں،یہ سرکار بوجھ بن چکی ہے یہ قائم نہیں رہ سکتی۔ انہوں نے کہاکہ مارچ میں حالات ان کے کنٹرول سے باہر ہو چکے تھے،یہ اب کرونا کے پیچھے چھپ رہے ہیں،انھوں نے اپنی ڈکیتی پر حکم امتناعی لے رکھا ہے،نواز شریف الزامات پرنااہل ہو سکتا ہے تو ہم ان کا پیچھا کریں گے،یہ ڈبل شاہ ہیں خدا کی قسم ہم ان کا پیچھا کریں گے،کیا بلین ٹری پر آپ ذمہ

داری لیں گے۔اسپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ بالکل میں اس مہم کا حصہ تھا۔خواجہ آصف نے کہاکہ مجھے 10یا 20 ملین نہیں ایک ارب درخت دکھائیں۔اسپیکر نے کہاکہ ہم آپ کے لئے وزٹ ارینج کرتے ہیں۔،خواجہ آصف نے کہاکہ انھوں نے چینی سکینڈل میں وعدہ معاف گواہ کو فرار کروا دیا ہے،ملک میں کرونا کے علاوہ کیا سستا ہے،حکمران جھوٹ بولتے ہیں، یہ کہتے تھے مہنگائی بڑھے تو وزیر اعظم چور ہوتا ہے،اجازت دیں ہم ایوان کی سکرینز پر ان

کے بیان چکا سکتے ہیں۔خواجہ آصف نے کہاکہ ایکسپو سنٹر میں 90 کروڑ کا قرنطینہ سنٹر بنایا گیا جس کو بند کردیا گیا،ڈیڑھ مہینے میں 90 کروڑ کھا گئے، سب مال بنارہے ہیں،اس 90 کروڑ سے کئی غریب گھروں میں راشن پہنچایا جاسکتا تھا،اس مٹی کی خیر مانگیں جس کی بدولت ہمارا اختیار ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج بنگلہ دیش معیشت میں ہر لحاظ سے ہم سے آگے ہے،ہمارے ملک میں نہ تعلیم ہے اور نہ صحت،اس بجٹ میں تعلیم اور صحت

کے لیے کیا رکھا گیا ہے،سیالکوٹ کے قرنطینہ سنٹر میں عید پر مریضوں کی چھٹی دے دی گئی کہ جاؤ عید کر آؤ،وفاقی اور پنجاب حکومت کے ایک سے ایک بڑھ کے کارنامہ ہیں،پیکٹ کے اندر 2 نمبر مال نکلا ہے جس کا دو سال میں سب کو پتہ چل گیا،کرونا سے صحت مند افراد پلازمہ عطیہ کریں، پلازمہ کی فروخت شرعی طور پر حرام ہے۔انہوں نے کہا کہ نفلی حج اور قربانی کرنے کا ارادہ رکھنے والے پیسے مستحقین میں تقسیم کریں،قربانی کیلئے

حکومت مناسب احتیاطی تدابیر کے ساتھ بندوبست کرے۔انہوں نے کہاکہ حج کے انتظامات کے بارے میں سعودی عرب کی حکومت کو اختیار ہے اگر وبا پھیلنے کا خدشہ ہے تو مختصر کیا جا سکتا ہے۔ خواجہ آصف نے کہاکہ پیکجنگ بہت اچھی تھی،دو سال میں پتہ چلا کہ مال نقلی تھا،امپریل کالج والے کہتے ہیں کہ اگست میں اسی ہزار لوگ مریں گے،یہ شاخسانہ پچھلے تین ماہ کی پالیسی کا ہے،پوری قوم کو ایک وبا کے حوالے کردیا ہے،کہا جارہا

ہے کہ ملک کی ایک فیصد ابادی کورونا کا شکار ہوگی،ہم ماسک پہننا توہین اور کورونا کو زکام کہتے رہے،پچھلے تین ماہ کے بیانات کسی ماہر نفسیات کو دکھائیں اور پوچھیں کہ یہ بندہ کون ہے،اس وقت بھی جتنے وسائل ہیں اس وبا کے خلاف جھونک دیں،اس ملک کے بڑے بڑے صنعتکاروں نے اپنے ملازمین کو تنخواہیں نہیں دیں،یہ وہ صنعت کار ہیں جنہوں نے ٹیکس چوری سے دولت بنائی۔ انہوں نے کہاکہ جہانگیر ترین ڈبل مزے کررہے ہیں، نہ

پھڑے جاؤ تے کورونا توں وی بچو،جہانگیر ترین اس حکومت کا آرکیٹکٹ ہے، اسکو امپائر کی انگلی کا پتہ ہے،کہاں ہے جنوبی پنجاب صوبہ، کہاں ہیں پچاس لاکھ گھر،کوئی ایک اینٹ انھوں نے لگائی ہو تو بتائیں،نواز شریف کے پرانے پاکستان میں ترقی ہوئی دہشتگردی ختم ہوئی،نواز کی یاد آج لوگوں کو آرہی ہے، وہ ضرور واپس آئے گا، اسکو کوئی نہیں روک سکتا۔خواجہ آصف نے کہاکہ موجودہ حکمران فراڈیئے ہیں۔ اسپیکر نے کہاکہ فراڈ یا

لفظ حذف کرتا ہوں۔ خواجہ آصف نے کہاکہ اچھا میں کہہ دیتا ہوں موجودہ حکمران جھوٹے ہیں اپنے وعدوں سے پھر جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اقتدار کے لئے باپ بیٹوں اور بیٹے باپ کو قتل کرتے رہے ہیں،یہاں یہ بھی صورتحال بن چکی ہے،یہاں ادھر ادھر دیکھ کر کہتے ہیں یہ گرے تو ہم تیار ہیں،کچھ انٹرویو بھی دیتے ہیں،دو سال میں پتہ چل گیا صرف پیکیجنگ ہی تھی اندر کچھ نہیں تھا۔ انہوں نے کہاکہ اسد عمر دل پر ہاتھ رکھ بتائیں کہ تین ماہ

قبل ہم کورونا کو کنٹرول کرسکتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ آپ مافیاز کو فائدے نہ دیں،عام چھوٹے تاجروں کو پیکیج دیں،دوسرے ماہ بڑے تاجروں نے مزدوروں کو تنخواہ نہیں دی،آج بھوک اور موت کرونا سے سستی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں نوازشریف کا پرانا پاکستان ہی لوٹا دو،ملک کو سڑکیں روشنیاں دینے والے نوازشریف واپس ضرور آئیں گے،یہ عارضی بجٹ ہے منی بجٹ ضرور آئے گا،انہوں نے جھوٹے وعدے کئے کرپشن کو فروغ دیا۔ خواجہ آصف

کی تقریر کے دوران اذان عصر ہوئی تو خواجہ آصف نے کہاکہ دیکھا میری بات کی گواہی آگئی۔ انہوں نے کہاکہ سارا پاکستان جانتا ہے نواز شریف کی حکومت کیوں ختم کی گئی،نواز شریف نے پچھلے پانچ سال میں جس طرح ملک کی خدمت کی وطن کا چپہ چپہ گواہی دے رہا ہے،اسحاق ڈار نے جس معیشت کی بنیاد رکھی مفتاح اسماعیل نے اس سفر کو جاری رکھا،اگر ان کی خدمات کا عتراف نہیں کر سکتے،مشکل وقت گزر جائیں گے،شہباز شریف کہتے رہے میں کینسر کا مریض ہوں مجھ سے کسی اور میڈیم کے ذریعے سوال کے جواب لیے جائیں،

شہباز شریف کو پھر بھی نیب بلایا گیا اور آج شہباز شریف کورونا کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو دو سال سے خود سمجھ نہیں آرہی کہ کرنا کیا ہے، کنٹینر پر اوپر عوام کو خواب کچھ دکھائے اور تعبیر نکلی کٹے،چوزے،انڈے،یہ بجٹ ملک کی تباہی کا نسخہ ہے،جو فرد عوام سے آیا ہے میں ان کی عزت کرتا ہوں،ہم ان لوگوں کا پیچھا کریں گے،کنٹینر پر کہتا تھا میں رلاؤں گا یہ وعدہ سچا نکلا آج پوری قوم تو رہی ہے،پھر کہتا ہوں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں ان کی بددعائیں نہ لیں،ڈاکٹرز،پیرامیڈکس، سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کا خیال کریں جن کو اس جنگ میں دھکیلا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…