ہفتہ‬‮ ، 01 فروری‬‮ 2025 

ہمارے پاس کھانے کے پیسے نہیں، ٹکٹ کیسے خریدیں؟ کئی ماہ سے تنخواہ نہیں ملی، اہم اسلامی ملک میں پاکستانی برے حالات کا شکار،پاکستانی حکومت سے مدد کی اپیل

datetime 15  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دوحہ (آن لائن) کورونا وائرس کی وبا کے باعث قطر کی معیشت بھی بْری طرح متاثر ہوئی ہے، جس کا اثر وہاں پر موجود لاکھوں پاکستانی تارکین وطن پر بھی پڑا ہے، جن کی بڑی گنتی فیفا ورلڈ کپ پراجیکٹ اور دیگر تعمیراتی منصوبوں میں کام کر رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق قطر میں مقیم پاکستانی بہت بْرے حالات کا شکار ہو چکے ہیں۔پاکستانی مزدوروں کو کئی ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئی۔

اگر کوئی تنخواہ پر بہت زیادہ اصرار کرتا ہے تو اسے نوکری سے برخاست کر دیا جاتا ہے۔ ایک پاکستانی مزدورنے بتایا کہ وہ پچھلے تین سال سے قطر میں کام کر رہا ہے، پہلے پہل تنخواہوں کی ادائیگی ہوتی رہی۔ مگر کورونا کی وبا کے بعد صورت حال خراب ہو چکی ہے۔نوبت یہاں تک آن پہنچی ہے کہ اسے اور اس کے متعدد پاکستانی ساتھیوں کو تین، تین ماہ کی تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں، جس کے باعث جہاں وہ خود پریشان ہیں، وہیں ان کے پاکستان میں موجود گھر والوں بھی روٹی کے محتاج ہو چکے ہیں۔ جب انہوں نے گزشتہ تین ماہ کی تنخواہیں مانگیں تو بجائے انہیں کچھ رقم دینے کے اْلٹا نوکریوں سے فارغ کر دیا گیا۔ان کے پاس کھانے کی رقم بھی موجود نہیں، بھلا وہ واپسی کا ٹکٹ کیسے خرید سکتے ہیں۔ فوری طور پر وطن واپسی کے منتظر ہیں، تاہم خالی جیب ہونے کی وجہ سے وہ ٹکٹ خریدنے سے بھی محروم ہیں۔ پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے سوشل میڈیا پر حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں تھوڑی قیمت پر ٹکٹیں فراہم کی جائیں، تاکہ وہ مشکل کی اس گھڑی میں اپنے وطن واپس جانے میں کامیاب ہو سکیں۔  قطر میں مقیم پاکستانی بہت بْرے حالات کا شکار ہو چکے ہیں۔پاکستانی مزدوروں کو کئی ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئی۔ اگر کوئی تنخواہ پر بہت زیادہ اصرار کرتا ہے تو اسے نوکری سے برخاست کر دیا جاتا ہے۔ ایک پاکستانی مزدورنے بتایا کہ وہ پچھلے تین سال سے قطر میں کام کر رہا ہے، پہلے پہل تنخواہوں کی ادائیگی ہوتی رہی۔ مگر کورونا کی وبا کے بعد صورت حال خراب ہو چکی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…