اسلام آباد (ان لائن) چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے میرٹ اور گڈگورننس کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اراکین پارلیمنٹ کی تربیت کے ادارے پاکستان انسٹی ٹیوٹ برائے پارلیمانی سروسز (پیپس) میں من پسند افراد کو بھرتی کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے سینیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی پیپس کے بورڈ آف گورنرز کے بھی سربراہ ہیں
اور اس لیے وہ بھرتیوں کے حوالے سے اپنے اختیارات کو استعمال کررہے ہیں۔ جن امیدوارو ں نے مختلف پوسٹوں کیلیے انٹرویوز دیے تھے ان میں سے اکثر کو پہلے شارٹ لسٹ کیا گیا مگر بعد میں چیئرمین آفس کی جانب سے مخصوص اور من پسند امیدواروں کی ایک فہرست ایگزیکٹو ڈائریکٹر پیپس محمد انور کو موصول ہوئی اور انھیں کہا گیا کہ اس لسٹ کے مطابق امیدواروں کو شارٹ لسٹ کیا جایے محمد انور سابق سیکرٹری سینیٹ ہیں جنہیں ای ڈی پیپس لگایا ہی اس لیے گیا تھا تاکہ اس ادارے میں چیئرمین اپنے لوگوں کو تعنیات کروا سکیں اور محمد انور اسی وجہ سے چیئرمین کے احکامات ماننے پر مجبور ہیں جبکہ ایسے امیدوار جو میرٹ پر پورا اترتے تھے انھیں مکمل۔طور پر نظر انداز کردیا گیا پیپس میں تنخواہیں عام۔ملازمین کی تنخواہوں سے زیادہ ہیں تاہم وہاں کا عملی سربراہ چیئرمین سینیٹ اس وقت ہے جس کے احکامات کو تسلیم کیا جاتا ہے اس حوالے سے جب سینیٹ سیکرٹریٹ کے ترجمان سے رابط کیا گیا تو ان کا موقف تھا کہ ان کے علم میں ایسی کوئی بات نہیں۔ صادق سنجرانی نے میرٹ اور گڈگورننس کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اراکین پارلیمنٹ کی تربیت کے ادارے پاکستان انسٹی ٹیوٹ برائے پارلیمانی سروسز (پیپس) میں من پسند افراد کو بھرتی کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے سینیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی پیپس کے بورڈ آف گورنرز کے بھی سربراہ ہیں اور اس لیے وہ بھرتیوں کے حوالے سے اپنے اختیارات کو استعمال کررہے ہیں۔