فیصل آباد (آن لائن )کرونا سے بچائو کیلئے مریضوں کو لگایا جانیوالا ایکٹمرا(actemra) انجکشن مارکیٹ سے غائب ‘ آٹھ ہزار کی بجائے چار لاکھ تک بلیک میں فروخت ہونے لگا جبکہ ڈریپ نے ایکٹمرا انجکشن کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کردی ‘ محکمہ صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ عام مارکیٹ میں ایکٹمرا انجکشن 80ملی گرام /چار ملی لیٹر ایک وائل کی قیمتآٹھ ہزار روپے تھی اور یہ انجکشن عام طور پر جوڑوں کے
اور کمزور مریضوں کی قوت مدافعت بڑھانے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے ‘ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے پھیلائو کے باعث بعض ہسپتالوں میں کرونا سے مریضوں کی قوت مدافعت بڑھانے کیلئے استعمال کیا گیا تو اکثر مریضوں میں ایکٹمرا انجکشن سے بہتری آئی تو ڈاکٹروں نے اس کا استعمال شروع کردیا تو میڈیسن کمپنی نے مذکورہ انجکشن کو مارکیٹ سے غائب کردیا اور جن میڈیکل سٹور پر یہ انجکشن دستیاب تھا انہوں نے ایکٹمرا انجکشن کی منہ مانگی قیمت وصول کرنے لگے اور عام مارکیٹ میں ایکٹمرا انجکشن کی عدم دستیابی کے بعد قیمت تین لاکھ تک پہنچ گئی محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق ڈریپ نے ایکٹمرا انجکشن کی خرید و فروخت پرپابندی عائد کردی جس کی وجہ سے کرونا سے بچائو کیلئے مریض اور انکے لواحقین انجکشن کے حصول کیلئے خوار ہونے لگے ‘ دوسری طرف ڈاکٹرز کاکہنا ہے کہ ابھی تک کرونا سے بچائو اور علاج معالجہ کیلئے ابھی تک کوئی دوائی تیار نہیں ہوسکی اور دنیا بھر کے ترقی یافتہ ممالک میں بھی کرونا وائرس سے محفوظ رہنے کیلئے تجرباتی طور پر مختلف ادویات استعمال کی جارہی ہیں اور ایکٹمرا انجکشن بھی ان میں سے ایک ہے ‘ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ڈریپ کی طرف مذکورہ انجکشن کے عام استعمال پر پابندی عائد کرتے ہوئے کمپنی سے کہا گیاہے کہ وہ اسکی خرید و فروخت بند کردیں اور تجرباتی طور پر میڈیسن کمپنی سے حکومت انجکشن حاصل کرکے سرکاری سطح پر کرونا کے مریضوں پر استعمال کرکے تجربات کئے جارہے ہیں شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ کرونا سے متاثرہ مریض مذکورہ انجکشن سے بہتر ہورہے ہیں تو حکومت کوچاہیے کہ وہ ایکٹمرا انجکشن کو مارکیٹ میں عام کرے اور اسکی قیمت کو بھی کنٹرول کرے تاکہ کرونا وائرس کا شکار ہونیوالے مریض اس سے مستفید ہوسکیں ۔